سرفراز کی حمایت میں بیان دینے پر شمع محمد کے خلاف تنقید
نئی دہلی، 22 اکتوبر (آئی اے این ایس) چہارشنبہ کو ایک سیاسی طوفان اس وقت برپا ہوا جب کانگریس کی قومی ترجمان شمع محمد نے ہندوستان کے ہیڈ کوچ گوتَم گمبھیر پر ٹیم کے انتخاب میں مذہبی جانبداری کا الزام لگایا، کیونکہ سرفراز خان کو ہندوستان اے ٹیم میں بھی موقع نہیں دیا گیا۔ منگل کو بی سی سی آئی کی سلیکشن کمیٹی نے جنوبی افریقہ اے کے خلاف دو فرسٹ کلاس میچوں کے لیے 15 رکنی ہندوستان اے اسکواڈ کا اعلان کیا، لیکن سرفرازکو ٹیم میں جگہ نہیں ملی۔ چیف سلیکٹر اجیت اگراکر نے اس کی وجہ سرفرازکی چوٹ کو قرار دیا۔ شمع محمد نے گوتَم گمبھیر پر تنقیدکرتے ہوئے سوال کیا،کیا سرفراز خان کو صرف اس کے خاندانی نام کی وجہ سے منتخب نہیں کیا گیا؟ ہمیں معلوم ہے گوتَم گمبھیر ایسے معاملات میں کہاں کھڑے ہیں۔یہ بیان انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابق ٹوئٹر) پر شیئر کیا۔ بی جے پی کے قومی ترجمان شہزاد پوناوالا ان کے بیان پر ردعمل دینے والوں میں سب سے پہلے تھے۔ انہوں نے شمع اورکانگریس پارٹی پر قوم کو مذہبی بنیادوں پر تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے ایکس پر لکھا یہ خاتون اور ان کی پارٹی بیمار ہیں۔ روہت شرما کو موٹا کہنے کے بعد اب یہ لوگ ہماری کرکٹ ٹیم کو بھی مذہب کی بنیاد پر بانٹنا چاہتے ہیں؟ ملک کا بٹوارہ کرکے بھی تسلی نہیں ہوئی کیا؟ اسی ٹیم میں محمد سراج اور خلیل احمد کھیلنے والے ہیں! ہندوستان کو مذہب اور ذات پات کی بنیاد پر تقسیم کرنا بند کرو! یاد رہے کہ شمع محمد نے اس سے قبل چمپئنز ٹرافی کے دوران سابق ہندوستانی کپتان روہت شرماکو ’’موٹا کھلاڑی‘‘ اور سب سے غیر متاثرکن کپتان کہہ کر شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ یاد رہے کہ سرفراز خان نے آخری بار ہندوستان اے کیلئے انگلینڈ لائنز کے خلاف کینٹربری میں کھیلتے ہوئے شاندار 92 رنز بنائے تھے۔27 سالہ سرفراز گزشتہ پانچ سالوں سے فرسٹ کلاس کرکٹ میں سب سے زیادہ مستقل کارکردگی دکھانے والوں میں شامل ہیں۔ اس دوران ان کا اوسط 110.47 رہا، انہوں نے 10 سنچریاں اور 5 نصف سنچریاں کے ساتھ 2,541 رنز بنائے۔