ہندوستان کو پہلے ٹسٹ سے قبل کھلاڑیوں کے انتخاب کا مسئلہ

   

وائزاگ ۔ 30 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) جنوبی افریقہ کے خلاف شروع ہونے والے دوسرے ٹسٹ سے قبل ہندوستانی ٹیم کو اپنے قطعی 11 کھلاڑیوں کے انتخاب میں مسائل کا سامنا ہے اور خاص کر روہت شرما کو بطور اوپنر کھلانے کے فیصلہ پر ٹیم کو مسائل کا سامنا ہے جیسا کہ محدود اوورس کے کامیاب ترین بیٹسمین جنہوں نے حالیہ منعقدہ ورلڈ کپ میں متعدد سنچریاں اسکور کرتے ہوئے خود کو غیرمعمولی بیٹسمین ثابت کیا ہے لیکن گذشتہ ہفتہ وجئے نگرم میں جنوبی افریقہ کے خلاف منعقدہ سہ روزہ ٹور مقابلہ میں وہ سرخ گیند کے خلاف نہ صرف جدوجہد کرتے رہے بلکہ صرف دو گیندوں میں ہی بغیر کوئی رن بنائے آوٹ ہوگئے۔ ویسٹ انڈیز کے خلاف حالیہ منعقدہ سیریز میں کے ایل راہول کے ناکام ہونے کے بعد سلیکٹروں نے فیصلہ کیا تھا کہ ونڈے کے کامیاب ترین اوپنر روہت شرما کو ٹسٹ میں بھی اننگز کے آغاز کی ذمہ داری دی جائے جس کیلئے سہ روزہ ٹور مقابلہ میں ان پر تمام تر توجہ مرکوز کی لیکن وہ سرخ گیند کے خلاف ناکام رہے۔ اننگز کے آغاز میں روہت شرما کے انتخاب کے علاوہ ہندوستانی ٹیم انتظامیہ کو پہلے ٹسٹ میں اپنے کھلاڑیوں کے انتخاب میں دیگر مسائل بھی موجود ہیں جیسا کہ اوپنرس کے بعد سب سے بڑا مسئلہ وکٹ کیپر کا بھی ہے کیونکہ رشپھ پنت پر حد سے زیادہ اعتماد کیا جارہا ہے لیکن وہ مسلسل ناکام ہورہے ہیں لہٰذا ان کے مقام پر سینئر وکٹ کیپر وریدھیمان ساہا کو دوبارہ وکٹ کیپنگ کی ذمہ داری دی جاسکتی ہے۔ فاسٹ بولنگ شعبہ میں جسپریت بمرا کی عدم موجودگی سے ویراٹ کوہلی کو فاسٹ بولنگ کی جوڑی منتخب کرنا بھی اہم مسئلہ ہے۔ روہت شرما کے ساتھ دوسرے اوپنر مائینک اگروال جنہیں ویسٹ انڈیز کے خلاف موقع دیا گیا تھا لیکن وہ اپنے مقابلوں میں استقلال کا مظاہرہ نہیں کر پائے۔ تاہم اب وہ ہندوستانی وکٹوں پر واپس آچکے ہیں جہاں انہوں نے ڈومیسٹک کرکٹ میں 1000 سے زائد رنز بنائے ہیں۔ روہت شرما کو ٹسٹ میں بحیثیت خود کو ثابت کرنے کے علاوہ دیگر اوپنرس سے بھی سخت مسابقت ہے کیونکہ کے ایل راہول اور پارتھیوشا خود کو ٹیم کا مستقل کھلاڑی ثابت کرنے کیلئے کوشاں ہے۔ پارتھیوشا جنہوں نے بحیثیت ٹسٹ اوپنر شاندار آغاز کیا ہے لیکن وہ زخمی ہونے کے بعد ٹیم سے باہر ہوئے ہیں۔ اوپنرس کے بعد نمبر تین پر چیٹیشور پجارا کی ویسٹ انڈیز دورہ پر ناقص بیٹنگ بھی ٹیم کیلئے مسائل بنی ہوئی ہے کیونکہ حالیہ برسوں میں پجارا ٹسٹ ٹیم کے بہترین نمبر تین بیٹسمین رہے ہیں۔ ویسٹ انڈیز کے خلاف خود کپتان ویراٹ کوہلی کے بھی مظاہرے قابل ذکر نہیں تھے لیکن وہ گھریلو میدانوں پر بہتر مظاہرہ کیلئے پرعزم ہیں۔ تاہم انہیں افریقہ کے خلاف کاگیسو ربادا اور ورنان فیلینڈر کی شاندار گیندوں کا سامنا رہے گا جو سرخ گیند سے مزید خطرناک بولرس ہیں۔ میڈل آرڈر میں نائب کپتان اجنکیا رہانے نے ویسٹ انڈیز کے خلاف شاندار مظاہرہ کیا ہے جن کے ساتھ ہنوماویرہاری دورہ ویسٹ انڈیز پر ہندوستان کیلئے اسٹار بیسٹمین ثابت ہوئے ہیں۔ بولنگ شعبہ میں رویندر جڈیجہ کی شمولیت بھی اہمیت کی حامل ہوگی کیونکہ روی چندرن اشون اسپنرس کی قیادت کریں گے تو جڈیجہ آل راونڈرس کی فہرست میں پہلے مقام پر فائز ہیں۔ فاسٹ بولنگ میں محمد سمیع پر پھر ایک مرتبہ کلیدی ذمہ داری عائد ہوگی جن کے ساتھ اومیش یادو کو نمبر ایک بولر جسپریت بمرا کی عدم موجودگی میں خود کو ثابت کرنے کا چیلنج درپیش رہے گا۔