دہشت گردی سے مقابلہ اور ترقیاتی پراجکٹوں کیلئے 45 کروڑ ڈالر کا قرض دینے وزیراعظم مودی کا اعلان
نئی دہلی 29 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) صدر سری لنکا گوٹابایا راجہ پکسے جنھوں نے ایک ہفتہ قبل صدر سری لنکا کی حیثیت سے حلف لیا ہے، تین روزہ دورہ ہند پر ہیں۔ راشٹرپتی بھون میں پرتپاک استقبال کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے اُنھوں نے کہاکہ اُن کا دورہ ہندوستان کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعلقات کو انتہائی اعلیٰ سطح پر لیجانا ہے۔ بقول ان کے دونوں ممالک کے عوام کی مجموعی بھلائی اور سکیوریٹی سے متعلق معاملات کو باہمی طور پر حل کرنا اِن کی ترجیحات میں شامل ہے۔ واضح رہے کہ راجہ پکسے جمعرات کے روز تین روزہ دورہ پر ہندوستان آئے ہیں جنھوں نے 10 روز قبل ہی صدارتی الیکشن میں کامیابی کے بعد صدر سری لنکا کی حیثیت سے لیا ہے اور پہلے بیرونی دورہ کے لئے ہندوستان کا انتخاب کیا ہے۔ یہ اِس بات کا اظہار ہے کہ سری لنکا ہندوستان کو کس قدر اہمیت دیتا ہے۔ اس موقع پر ہندوستان اور سری لنکا نے دہشت گردی سے مقابلے اور ملکی معاشی ترقی کے لیے مشترکہ طور پر کام کرنے کا عزم ظاہر کیا۔ اسی مقصدسے ہندوستان نے سری لنکا کو 45 کروڑ ڈالر کا آسان قرض دینے کا اعلان کیا۔ وزیر اعظم نریندر مودی اور سری لنکا کے نو منتخب صدر گوٹابایا راج پکشے نے یہاں حیدرآباد ہاؤس میں تقریباً ڈیڑھ گھنٹے تک چلنے والے دو طرفہ اجلاس میں دہشت گردی، تمل مسئلہ، انٹر کاسٹ ہم آہنگی، ڈھانچہ جاتی ترقی، ہندوستانی ماہی گیروں کے مسائل وغیرہ پر مثبت مذاکرہ کیا اور دونوں ملکوں کے تعلقات کو نئی بلندی پر لے جانے کے عزم کا اظہار کیا۔ مودی نے اجلاس کے بعد پریس بیان میں کہا کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان تعلقات اور باہمی مفاد کے عالمی امور پر بہترین اور مفید مذاکرہ ہوا۔ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان کثیر جہتی شراکت داری اورباہمی تعاون کو ہم مشترکہ طور مزید مستحکم کریں گے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ان کی حکومت‘ ہمسایہ پہلے ’کی پالیسی اور ‘بحری اصول’ کے مطابق سری لنکا کے ساتھ اپنے رشتوں کو ترجیح دیتی ہے ۔ ہمارے دونوں ملکوں کی سلامتی اور ترقی غیرمنقسم ہے لہٰذا یہ فطری ہے کہ ہم ایک دوسرے کی سلامتی اور حساسیات کے تئیں خبردار رہیں۔ انہوں نے سری لنکا کے ساتھ ترقیاتی شراکت داری کے لیے ہندوستان کے پابند عہدہونے کی یقین دہانی کرائی ہے ۔ یہ تعاون سری لنکا کے عوام کی ترجیحات کے مطابق ہوگا۔