ممبئی۔ ہندوستان کے سابق کرکٹر اور سابق سلیکٹر صبا کریم کو یقین ہے کہ کپتان روہت شرما آسٹریلیا میں ہونے والے آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے سے قبل ٹیم کی ڈیتھ اوورز کی بولنگ کے مسئلہکو سلجھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا ہیکہ یہ مسئلہ ٹیم مینجمنٹ کے لیے بہت بڑا سر درد کا باعث بن رہا ہے۔ ڈیتھ اوورز کی بولنگ پہلے ہی بڑا مسئلہ تھا اور اب تو ہندوستان کے فاسٹ بولرجسپریت بمراہ زخمی ہونے کی وجہ سے میگا ایونٹ سے باہرہوگئے ہیں۔ صبا نے کہا وہ (روہت شرما) اس سے جتنا بھی انکارکریں اور بولروں کو اعتماد دلانے کی کوشش کریں لیکن ہماری ڈیتھ بولنگ ایک بڑا مسئلہ ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ یہ ٹیم مینجمنٹ اور روہت شرما کے لیے بہت زیادہ سر درد کا باعث ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جب ہندوستان ایک کوتاہیوں پر قابو پانے کی شدت سے کوشش کرتا ہے تو ایک اور مسئلہ ہمیشہ سامنے رہتا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ جب بھی ہم کوشش کرتے ہیں اور کسی مسئلے کا پتہ لگاتے ہیں یا ایک سوراخ کو بند کرنے کی کوشش کرتے ہیں، تو کئی اور چیزیں سامنے آتی ہیں۔ ہم پاور پلے میں وکٹیں لینے کی کوشش کے لحاظ سے بہت اچھا کر رہے تھے، ہم اسے قابو میں کرنے میں کامیاب ہو رہے ہیں کہ اور اچانک ہمارے پاس ڈیتھ اوورز میں بہت زیادہ رنز دینے کا مسئلہ آگیا ہے۔ لہذا، انہیں جلد از جلد اس پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔صبا کریم نے ہندوستان کے ٹی 20 ورلڈ کپ جیتنے کے امکانات کو مڈل آرڈر بیٹر سوریاکمار یادو کی فارم سے بھی جوڑا۔ اچھا ایک بات میں کہہ سکتا ہوں کہ ہندوستان کے ورلڈ کپ جیتنے کے امکانات کافی حد تک سوریاکمار یادوکی فارم پر منحصر ہیں اور میں یہ اس لیے کہہ رہا ہوں کہ وہ اتنی مشکل موقف اور مقاممیں کھیلتا ہے کہ درمیانی اوورز میں ٹی 20 فارمیٹ میں تیزی سے رنز اہم ہوجاتے ہیں۔ اس موقع پر اسٹرائیک ریٹ اتنا آسان نہیں ہوتا ہے لیکن کمار یادو کے لیے اپنی مہارت، تجربہ اور وہ بہت باصلاحیت ہیں۔ کریم نے سوریا کمار کی اپنی مرضی سے آؤٹ فیلڈ میں خلا کو تلاش کرنے کی صلاحیت کے لیے بھی تعریف کی۔انہوں نے کہا ہے کہ اس کے پاس صحیح مقامات میں خلا کو تلاش کرنے کی غیر معمولی صلاحیت ہے، بعض اوقات وہ بولنگ کے ساتھ کھلواڑ کرتا ہے اور کئی خالی جگہیں ہیں جن سے وہ اتنی آسانی سے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔سوریاکمار یادوسے مجھے امید ہے اور دعا ہے کہ وہ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرے اور ورلڈ کپ میں بھی اس فارم کو جاری رکھے۔
ٹسٹ میں واپسی کا کوئی ارادہ نہیں :معین
لندن۔ کئی مہینوں کی قیاس آرائیوں کے بعد انگلینڈ کے تجربہ کار آل راؤنڈر معین علی نے ٹسٹ کرکٹ میں واپسی کا دروازہ بند کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ خودکو مہینوں ہوٹلوں میں پھنسے نہیں دیکھ سکتے، انہوں نے مزید کہا کہ 35 سال میں ان کی عمر کم نہیں ہو رہی ہے۔ معین جنہوں نے حال ہی میں انگلینڈ کو لاہور میں پاکستان کے خلاف تاریخی ٹی 20 سیریز جیتنے میں رہنمائی کی اور باقاعدہ کپتان جوس بٹلر کی غیر موجودگی میں ٹیم کی قیادت کی، اپنے وائٹ بال کیریئر کو طول دینے کے لیے گزشتہ ستمبر میں ٹسٹ کرکٹ سے سبکدوش ہوگئے تھے لیکن انگلینڈ کرکٹ کے درجہ بندی میں تبدیلی کے بعد، بین اسٹوکس نے جو روٹ کی جگہ کپتان اور نیوزی لینڈ کے برینڈن میک کولم کو چیف کوچ کرس سلور ووڈ کی جگہ لے لیا اور معین علی کی ٹسٹ میں واپسی کی بات کی جارہی تھی ۔