نئی دہلی ۔25 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام ) انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے ہندوستان، آسٹریلیا اور انگلینڈ کی ایما کے بغیر نئے فیوچر ٹور پروگرام میں 8 عالمی ایونٹس کی تجویز رکھی ہے۔ جس پر بی سی سی آئی کی نئی قیادت اور کرکٹ آسٹریلیا نے آئی سی سی کو چیلنج کرنا شروع کردیا ہے۔ بی سی سی آئی کے نو منتخب خازن، حکمران جماعت کے رہنما اورسابق بورڈ صدر انوراگ ٹھاکر کے بھائی ارون دھومل نے عہدہ سنبھالنے کے اگلے ہی روز عالمی تنظیم سے کہا کہ ہندوستان کے بغیر انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کیا ہے؟۔جبکہ کرکٹ آسٹریلیا کے چیف ایگزیکٹو کیون رابرٹس نے کہا ہے کہ ٹسٹ کرکٹ کی قیمت پر آئی سی سی کو سالانہ کلینڈر میں نئے ایونٹس شامل کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ یاد رہے کہ آئی سی سی نے ہندوستان سے تعلق رکھنے والے چیف ایگزیکٹو مانو سواہنی کی تجویز پر 2023 تا 2031 کے 8 سالہ پروگرام میں پچاس اوورز کے دو اور چار ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے ساتھ چمپئنز ٹرافی کی طرز پر دو نئے ونڈے میگاایونٹس شامل کرنے کی منظوری دی ہے لیکن کیون رابرٹس کے مطابق اس پروگرام پر غور وفکر جاری رہے گا۔ ہمیں باہمی انٹرنیشنل کرکٹ اورآئی سی سی ایونٹس میں توازن رکھنا ضروری ہے۔ دیکھنا ہوگا کہ پہلے ہی انتہائی مصروف شیڈول میں بڑے ٹورنمنٹس اور دوممالک کے آپس کے مقابلے کس طرح فٹ ہوسکیں گے۔ آئی پی ایل اور بگ بیش جیسی ڈومیسٹک لیگز کیلئے مناسب گنجائش رکھنا لازمی ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ یہ تمام میچز سال بھر کے 52 ہفتوں میں نہیں کھیلے جاسکیں گے اس کیلئے 56 ہفتوں کی ضرورت ہوگی۔