دہشت گرد تنظیموں کو محفوظ ٹھکانوں کی فراہمی بند کرنے پاکستان سے مطالبہ، اجیت ڈوول کو جان بولٹن کا فون کال
نئی دہلی۔/16 فروری ، ( سیاست ڈاٹ کام ) امریکہ کے قومی سلامتی مشیر جان بولٹن نے پلوامہ دہشت گرد حملے کے پس منظر میں اپنے ہندوستانی ہم منصب اجیت ڈوول سے آج کہا کہ ہندوستانی حق خود مدافعت کی امریکہ مکمل تائید کرتا ہے اور دونوں ملکوں نے عہد کیا کہ اس بات کو یقینی بنانے کے لئے مشترکہ طور پر کام کیا جائے تاکہ پاکستان جیش محمد اور دیگر دہشت گرد تنظیموں کا محفوظ ٹھکانہ نہ رہے۔ جموں و کشمیر میں جمعرات کو جیش محمد کے خودکش بمبار کے ایک انتہائی ہلاکت خیز دہشت گرد حملے میں سی آر پی ایف کے کم سے کم 40 جوان ہلاک ہوگئے تھے جب اس نے 100کیلو دھماکو خیز مواود سے لدی گاڑی سے نیم فوجی جوانوں کی بس کو ٹکرادیا تھا۔ ڈوول اور بولٹن کے مابین جمعہ کی شام ٹیلی فون پر بات چیت ہوئی جس میںپاکستان کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ذمہ دار قرار دینے سے اتفاق کیا گیا۔ وزات اُمور خارجہ نے نئی دہلی میں کہا کہ جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر کو بین الاقوامی دہشت گرد قرار دینے کے راستہ میں حائل تمام رکاوٹوں کو ہٹانے کیلئے پاکستان سے مطالبہ کیا گیا ہے۔اس وزارت کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ بولٹن نے سرحد پار دہشت گردی کے خلاف ہندوستان کے حق خود مدافعت کی مکمل تائید کی ۔ حملے کے تمام سازشی عناصر اور ان کے تائید و مدد کرنے والوں کو انصاف کے کٹھہرے میں لانے ہندوستان سے اعانت کی پیشکش کی ہے۔ پاکستان میںموجود اور سرگرم دہشت گرد تنظیم کی طرف سے پلوامہ میں کئے گئے حملے پرتعزیت و برہمی کے اظہار کیلئے امریکہ کی طرف سے یہ ٹیلی فون کیا گیا تھا۔ بولٹن نے واشنگٹن میں پی ٹی آئی سے کہا کہ ڈوول سے آج میں کہہ چکا ہوں کہ ہندوستان کے حق خود مدافعت کی ہم تائید کرتے ہیں۔ میں دو مرتبہ ان سے بات چیت کرچکا ہوں جس میں آج صبح کی بات چیت بھی شامل ہے۔ دہشت گرد حملے میں امریکہ کی طرف سے تعزیت کا اظہار کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کی مدد اور محفوظ ٹھکانوں کی فراہمی ختم کرنے امریکہ پہلے ہی پاکستان کو واضح پیغام دے چکا ہے۔ پاکستان کیلئے امریکہ کا یہ واضح اور سخت ترین پیغام ہے۔