ہندوستان کے خلائی مشنز کے ملبے ایکو سسٹمکیلئے خطرہ :پاکستان

   

اسلام آباد ۔ 3 ڈسمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) پاکستان کے وزیر برائے سائنس و ٹکنالوجی فواد چودھری جو اپنے دوٹوک بیانات کیلئے جانے جاتے ہیں، نے بین الاقوامی تنظیموں سے خواہش کی ہے کہ وہ ہندوستان کی غیر ذمہ دارانہ خلائی مشنز کا خصوصی طور پر نوٹ لیں ۔ فواد چودھری کا جنیں وزیر اعظم عمران خان کا بھی قریبی رفیق تصور کیا جاتا ہے، نے ٹوئیٹ کرتے ہوئے کہاکہ ہندوستان خلائی ملبہ کا اہم ’’ ذریعہ ‘‘ بنتا جارہا ہے جو اس کی غیر ذمہ دارانہ خلائی مشنز کی وجہ سے پیدا ہورہا ہے اور ایکو سسٹم کیلئے ایک خطرہ بنتا جارہا ہے ۔ لہذا عالمی سطح پر تمام تنظیموں کو اس بات کا خصوصی طور پرنوٹس لینے کی ضرورت ہے ۔ کئی سال پہلے اسکائی لیاب کا خطرہ ساری دنیا پر ایسا چھا گیا تھا کہ ہر ملک کو خطرہ تھا کہ وہ اُسی پر گرے گا ۔ یاد رہے کہ فواد چودھری کا ٹوئیٹ ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب ناسا نے یہ اعلان کیا کہ ہندوستان کے چندریان۔2کا لینڈر وکرم کا ملبہ چاند کی سطح پر مل گیا ہے جو چندریان۔2 مشن کے تین مہینوں بعد ملا ہے ۔ یہاں اس بات کا تذکرہ دلچسپ ہوگا کہ پاکستان کی قومی خلائی ایجنسی اسپیس اینڈ اپرائما سفئیر ریسرچ کمیشن (SUPARCO) کی تشکیل 1961میں کی گئی تھی اور 2011ء میں پاکستان نے چین کی مدد سے اپنا پہلا کمیونکیشن سیٹلائیٹ لانچ کیا تھا ۔ پاکستان 2022ء تک اپنا پہلا خلاء باز خلاء میں بھیجنے کا منصوبہ بنا رہا ہے ۔