ہندوستان گہرے پانی میں دنیا کا سب سے پہلا لیب بنائے گا!

   

Ferty9 Clinic

نئی دہلی ۔22؍نومبر ( ایجنسیز )گہرے سمندر کی سائنس کو آگے بڑھانے کی طرف ایک جرات مندانہ پیش رفت میں ہندوستان نے گہرے پانی کے نیچے 6,000 میٹر کی گہرائی میں دنیا کی سب سے پہلی آب تحقیقی لیبارٹری بنانے کے منصوبے کا اعلان کیا ہے۔ یہ جدید ترین سہولت ہندوستان کے وژن 2047 کا ایک کلیدی حصہ ہو گی جو ملک کی آزادی کے 100ویں سال کو عالمی سائنسی سنگ میل کے ساتھ پیش کرے گی۔گہرے سمندر میں لیب کا تصور بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (ISS) کے سمندری ورژن کے طور پر کیا گیا ہے۔ ابتدائی طور پر مشن کا آغاز 500 میٹر پر ایک مظاہرے کے ماڈیول کے ساتھ ہوگا جو تین سائنسدانوں کو 24 گھنٹے سے زیادہ پانی کے اندر رہنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ یہ لائف سپورٹ سسٹمز، پریشر ریزسٹنس اور لاجسٹک سپورٹ میکانزم کی جانچ کرے گا جس کے بعد6,000 میٹر پر لیب کیلئے راہ ہموار کرے گا اور یہسمندری تاریخ میں اب تک کا سب سے گہرا انسانی زیر قبضہ تحقیقی ڈھانچہ ہوگا۔