افراط زر کی شرح 5 فیصد ، نریندر مودی حکومت کے اقتدار پر آنے کے بعد قومی سطح پر گجرات ماڈل بنانے کا دعویٰ کھوکھلا
نئی دہلی ۔ /12 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان کی معیشت گزشتہ 42 سال کے مقابل بدترین تباہی کا شکار ہوگئی ہے ۔ 2020 ء میں معیشت کو شدید دھکا لگنے والا ہے ۔ ہندوستان کی مزید معیشت کے بارے میں حقیقی فکر کرنے کے بجائے سطحی امور پر توجہ دی جارہی ہے ۔ نریندر مودی کے برسراقتدار آنے کے بعد معاشی تباہی کا آغاز ہوا ۔ افراط زر کی شرح 5 فیصد تک آکر سکڑ گئی ۔ اس سال مارچ کے اختتام تک پیداوار کی شرح بھی گھٹ جائے گی ۔ اگرچیکہ ہندوستان کی معیشت 7.5 فیصد بتائی گئی تھی ۔ 1978 ء کے بعد سے ملک کی معیشت بدترین دور سے گزررہی ہے ۔ یہ سارے ہندوستانیوں کیلئے بہت بری خبر ہے۔ سرکاری سطح پر جو دعوے کیا جارہے تھے وہ تمام کھوکھلے ثابت ہور ہے ہیں ۔ ملک بھر میں گجرات ماڈل کو روبہ عمل لانے کا دعویٰ کرنے والے مودی ہندوستان کی اصل معیشت کو ہی بچانے میں ناکام رہے ۔ سال 2020 ء کے بارے میں بھی مختلف گوشوں میں یہ بحث چھڑگئی ہے کہ یہ سال ہندوستان کیلئے مزید معاشی تباہی کا سبب بنے گا ۔ ایشیاء کے تیسرے نمبر کے معاشی طور پر مستحکم ملک کو ابتر سطح تک لایا گیا ہے ۔ نریندر مودی نے 2014 ء میں اقتدار حاصل کیا اور وعدہ کیا تھا کہ وہ ملک کو گجرات ماڈل بنائیں گے ۔ گجرات میں انہوں نے 14 سال تک حکومت کی تھی اور وہ وہاں مقامی عوام کے ہیرو بن گئے تھے لیکن قومی سطح پر ان کا رول صفر رہا ۔ گجرات کی ترقی کو دیکھ کر ہی ملک کی عوام نے مودی کو منتخب کیا تھا تاکہ وہ نئی دہلی پہونچ کر ان پالیسیوں کو روبہ عمل لائیں گے لیکن یہاں آنے کے بعد ان کی کارکردگی کا اسکور بورڈ صفر دکھائی دے رہا ہے ۔ مودی نے اپنے منصوبوں کا اعلان کیا کہ وہ بیوروکریسی کو کم کریں گے اور ہوابازی دفاعی شعبوں اور انشورنس جیسے سیکٹرس کی کشادگی کے ذریعہ بیرونی سرمایہ کاری میں اضافہ کریں گے ۔ ان کے منصوبے متوقع نتائج برآمد نہیں کرسکے ۔ اس دوران مودی حکومت نے گوڈس اینڈ سرویس ٹیکس لاگو کیا اور یہی ہندوستانی معیشت کی تباہی کا باعث بن رہا ہے ۔ عالمی سطح پر تجارتی جنگ نے ہندوستانی راہوں کو بھی تنگ کردیا ہے ۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے ٹیرف شرح نے مودی کی پالیسیوں کو محدود کردیا ۔ گزشتہ مئی میں اپنی 5 سالہ دوسری میعاد کیلئے کامیابی حاصل کرنے کے بعد ان کی حکمرانی کی خرابیوں میں اضافہ ہوتا گیا اور معیشت گرتی گئی ۔