ہندو خاتون کی خواہش ۔’رمضان میں مر جاؤں تو جلانا مت‘

   

ممبئی: ہندو مسلم کی تفریق کو دور کرنے کا ایک مثال قائم کر دینے والا معاملہ پونے میں سامنے آیا ہے۔ ایک بیٹی نے اپنی ماں کی آخری خواہش کا احترام رکھتے ہوئے مسلم رسم و رواج کے مطابق ماں کی آخری خواہش کی تکمیل کی ۔ مرنے سے پہلے اندرا نگر کے رہائشی چھگن بائی کشن اوہال نے اپنی بیٹی لکشمی سے کہا تھا کہ اگر رمضان کے مقدس مہینے میں ان کی موت ہوگئی تو انہیں جلایا نہیں جائے بلکہ دفن کیا جائے۔ بیٹی نے ایسا ہی کیا اور چہارشنبہ کو 72 سالہ چھگن بائی اوہال کو یروڈا کے جئے جوان نگر کے مسلم قبرستان میں دفن کیا گیا۔لکشمی نے بتایا کہ ماں کو گٹھیا کی تکلیف تھی اور گھر میں ان کا علاج چل رہا تھا۔ منگل کے روز اچانک ان کی تکلیف بڑھ گئی اور شیواجی نگر کے جمبو ہاسپٹلس لے جاتے وقت راستے میں ہی ان کا انتقال ہوگیا ۔ جانچ میں ان کو کورونا مثبت بتایاگیا۔ موت کا سرٹیفکیٹ بننے کے بعد کورونا پروٹوکول کے مطابق آخری رسومات اداکرنا تھا۔ہاسپٹل انتظامیہ لکشمی کی ضد کی وجہ سے تدفین کیلئے راضی ہوگیا۔ رات کے دو بجے تمام کاغذی کارروائی مکمل کرنے کے بعد چہارشنبہ کے روز علی الصبح ’آبائی مسلم فورم‘ کے صدر انجم انعامدار سمیت مسلم برادری کے دیگر افراد آگے آئے اور تدفین عمل میں آئی۔