ہندو لڑکی کی مسلمان لڑکے سے شادی پولیس اسٹیشن کے باہر احتجاج

   

لکھنؤ : آپ کوبتادیں کہ گزشتہ دنوں شادی شدہ جوڑے نے اپنا ایک ویڈیوجاری کیا تھا۔جس میں کہاتھا کہ انہوں نے اپنی مرضی سے شادی کی ہے اور لڑکی نے اپنی مرضی سے مذہب تبدیل کیاہے۔وہیں لڑکی نے تھانے میں اپنے تمام تر بیانات درج کرادیے ہیں اور اپنی بلوغیت کا سرٹیفیکٹ بھی دے دیاہے۔اترپردیش کے کانپور میں بین مذہبی شادی کاواقعہ طول پکڑتاجارہاہے۔ آج اے بی وی پی کے کارکنان نے قدوئی نگر تھانہ کو گھیر لیا اور خوب ہنگامہ کیا۔ واضح رہے کہ لڑکی نے گھر سے بھاگ کر پہلے اپنا مذہب تبدیل کیا اور پھر فیضل نام کے ایک شخص سے نکاح کرلیا۔ شالنی یادو نام کی لڑکی نے مذہب تبدیل کرکے اپنا نام فضا فاطمہ رکھ لیا۔ اس کے بعد شالنی نے ایک ویڈیو جاری کرکے خود کو اور اپنے شوہر کو گھر والوں سے غیر محفوظ بتایا۔