حضرت خواجہ غریب نوازؒ و حضرت امیر خسروؒ کے احترام و تذکرہ سے عارف چشتی متاثر ۔ ضلع کلکٹر و ہندو رہنما کو مکتوب
بھوپال 23 اگسٹ ( ایجنسیز ) مدھیہ پردیش کے نرمدا پورم ضلع میں ایک 26 سالہ مسلم نوجوان نے اپنے گردہ کا ایک ہند سنت پریمانند گوند شرن عرف پریمانند جی مہاراج کو عطیہ دینے کی پیشکش کی ہے اور کہا کہ وہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی کیلئے پریمانند مہاراج کی خدمات کے عوض ایسا کرنا چاہتا ہے ۔ ورنداون سے تعلق رکھنے والے ہندو سنت کا تعلق رادھا ولبھ سمپرادئے سے ہے اور انہیں گردہ کا عارضہ تقریبا دو دہوں سے لاحق ہے ۔ دونوں ہی گردے تقریبا 18 سال قبل ناکارہ ہوچکے ہیں اور وہ لگاتار ڈائیلاسیس پر زندہ ہیں۔ ان کی عمر 56 برس ہے اور وہ روزانہ ہندو روحانی پروگرام چلاتے ہیں جن میں راتوں میں پد یاترا بھی شامل ہے ۔ وہ اپنے مذہب کیلئے لگاتار جدوجہد کرتے ہیں۔ ان کی سرگرمیوں سے متاثر ہوکر اٹارسی سے تعلق رکھنے والے ایک آن لائین کنسلٹنٹ عارف خان چشتی نے ضلع کلکٹر اور ہندو سنت کو 20 اگسٹ کو ایک مکتوب روانہ کرتے ہوئے اپنے گردہ کا عطیہ دینے کی پیشکش کی ہے ۔ عارف خان چشتی نے کہا کہ انہوں نے ایک ریل دیکھی تھی جس میں ہندو سادھو حضرت خواجہ معین الدین چشتی ؒ اور حضرت امیر خسرو ؒ کا پورے احترام سے تذکرہ کر رہے تھے ۔ اس سے وہ متاثر ہوئے اور سمجھ میں آیا کہ وہ ایک ایسے وقت میں بھائی چارہ کو فروغ دے رہے ہیں جب نفرت کو آسانی سے پھیلا جارہا ہے ۔ ان کی زندگی اس جذبہ کو برقرار رکھنے کیلئے ضروری ہے ۔ عارف چشتی نے کہا کہ وہ صوفی ازم میں یقین رکھتے ہیں اور پہلے انہوں نے اس عطیہ کے تعلق سے اپنی شریک حیات سے مشورہ کیا ۔ ان کی والدہ 2023 میں وفات پاگئیں جس کے بعد وہ بہت مغموم ہوگئے تھے ۔ انہوں نے ایک سال قبل شادی کرلی ۔ انہوں نے اس مکتوب کی روانگی سے قبل اپنی اہلیہ سے مشورہ کیا اور پھر گردہ کا عطیہ کرنے کی پیشکش کی ۔ عارف خان چشتی نے کہا کہ ان کی زندگی کسی روحانی گرو کی زندگی سے بہتر نہیں ہے جو ملک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور اتحاد کو فروغ دینے کیلئے جدوجہد کر رہے ہیں۔ عارف خان چشتی نے ملک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو فروغ دینے کیلئے اپنی جانب سے جو پیشکش کی ہے اس کی سوشیل میڈیا پر کافی پذیرائی اور مدح سرائی بھی ہو رہی ہے ۔