بنگلورو 5 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) کرناٹک میں ایک کانگریس لیڈر نے یہاں پارٹی کی ایک تقریب میں اپنے مبینہ ریمارکس کے ذریعہ تنازعہ چھیڑ دیا جب اُنھوں نے دائیں بازو کے ارکان سے کہاکہ اگر اُن میں واقعی ہمت ہوتو وہ وزیراعظم نریندر مودی کو ’’گولی مار کر دکھائیں‘‘ جس پر بی جے پی نے اُس کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ سابق ایم ایل اے بیلور گوپال کرشنا کے متنازعہ ریمارکس کا مبینہ ویڈیو 4 فروری کو ایک پارٹی ایونٹ میں بنایا گیا جو گاندھی جی کا قتل کرنے والے ناتھورام گوڈسے کی ستائش کرنے والی ہندو مہا سبھا لیڈر پوجا شکون پانڈے کی حرکت پر بطور احتجاج منعقد کیا گیا تھا۔ 30 جنوری کو ہندو سبھا والوں کی حرکت کا ویڈیو وائرل ہوگیا تھا۔ پوجا نے گاندھی کے پتلے کو بابائے قوم کی برسی کے موقع پر کھلونا بندوق سے گولی ماری تھی اور پھر 31 جنوری کو علیگڑھ میں شوریہ دیوس منایا۔ گوپال کرشنا کو ویڈیو میں یہ کہتے سنا گیا کہ میرے عزیز دوستو یہ لوگ جو آج گوڈسے کے حق میں باتیں کررہے ہیں اِس طرح کے لوگوں کو ملک میں نہیں رہنا چاہئے۔ اگر وہ اِس ملک کی جمہوریت کو قتل کرنے کے اقدامات کرنا چاہتے ہیں اور اگر وہ ہمت رکھتے ہیں تو مودی کو شوٹ کرکے دکھائیں۔ کسی اور کو ہلاک مت کریں۔ کرناٹک بی جے پی نے یہ ویڈیو نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر پیش کرتے ہوئے گوپال کے خلاف پولیس کارروائی شروع کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ پارٹی نے صدر کانگریس راہول گاندھی سے بھی گوپال کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ گوپال نے جب اُن سے اِس تعلق سے پوچھا گیا تو اُنھوں نے اپنے ریمارکس کی مدافعت کی۔ ’’میں نے کبھی مودی کو قتل کرنے کے لئے نہیں کہا۔ اِن لوگوں نے بابائے قوم کی توہین کی ہے اور اگر گاندھی جی آج زندہ ہوتے تو وہ اُنھیں گولی مار دیئے ہوتے‘‘۔