ہندی کیلئے امیت شاہ کی وکالت، وفاقی ڈھانچہ کے مغائر

   

وزیر داخلہ پر عوام کے ذہنوں میں غلط اندیشے پیدا کرنے کا الزام :ویرپا موئیلی
نئی دہلی ۔ 18ستمبر ۔( سیاست ڈاٹ کام ) ہندی کو مشترکہ زبان بنانے امیت شاہ کی وکالت کی سخت مذمت کرتے ہوئے کانگریس کے سینئر لیڈر ویرپا موئیلی نے چہارشنبہ کو کہاکہ وزیرداخلہ کا بیان ہندوستانی وفاقی ڈھانچے کے مغائر ہے اور ملک کے وسیع تر اتحاد کی خاطر انھیں (شاہ کو ) اپنے اس بیان سے دستبردار ہونا چاہئے۔ شاہ نے جو بی جے پی کے صدر بھی ہیں ہندی کو ملک کی مشترکہ زبان بنانے کی پرزور وکالت کرتے ہوئے ہفتہ کو کہا تھا کہ یہ ہندی ہی ہے جو سب سے زیادہ بولی جاتی ہے اور یہ کہ وہ ہی سارے ملک کو متحد کرسکتی ہے ۔ کرناٹک کے سابق چیف منسٹر ویرپا موئیلی نے کہاکہ ’’بی جے پی کے صدر اور مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے حالیہ بیانات جیسے ایک ملک ، ایک زبان ، ایک انتخاب وغیرہ ہندوستانی جمہوریت اور وفاقی ڈھانچے کے مغائر ہیں‘‘ ۔ علاوہ ازیں ان ( بیانات ) سے دستور میں بیان کردہ اُصول کی خلاف ورزی بھی ہوتی ہے ۔ ویرپا موئیلی نے جو سابق مرکزی وزیر قانون بھی ہیں مزید کہا کہ ’’ہندوستان جیسے کسی ملک کے وزیرداخلہ آیا کس طرح عوام کے ذہنوں میں اس قسم کے اندیشے پیدا کرسکتے ہیں جو فی الواقعی مخالف وفاق ہیں‘‘ ۔ کانگریس کے لیڈر نے کہاکہ ’’شاہ نے مزید یہ بھی کہا ہے کہ ملک میں ہمہ جماعتی جمہوریت ناکام ہوگئی ہے ۔ وہ ( شاہ ) بھول گئے ہیں کہ درحقیقت ہمہ جماعتی جمہوریت نے ہی ملک کے اتحاد اور یکجہتی کو برقرار اور جمہوریت کو فعال و متحرک رکھا ہے ‘‘۔ موئیلی نے کہاکہ اس ملک کی جمہوریت سیکولرازم کی بنیادوں پر مبنی ہے ۔