دھرم شالہ ۔ 14 ۔ ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان ویراٹ کوہلی نوجوان ساتھیوں کے ساتھ آئندہ برس آسٹریلیا میں منعقد شدنی ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ کو ذہن میں رکھتے ہوئے کل یہاں جنوبی افریقہ کے خلاف شروع ہونے والی ٹوئنٹی 20 سیریز میں میدان میں اتریں گے۔ ویسٹ انڈیز کے خلاف منعقدہ حالیہ سیریز میں ہندوستان نے 3-0 کی کامیابی حاصل کی ہے جبکہ دوسری جانب جنوبی افریقی ٹیم نئے کپتان کوئنٹن ڈی کاک کی سرپرستی میں ورلڈکپ کی مایوس کن مہم کے بعد پہلی سیریز میں شرکت کر رہی ہے ۔ ہندوستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان کھیلی جانے والی تین مقابلوں کی یہ سیریز ایک جانب کپتان ڈی کاک کی قائدانہ صلاحیتوں کا امتحان ہوگی تو دوسری جانب فاسٹ بولر ربادا جنہوں نے آئی پی ایل میں یہاں بہتر مظاہرہ کیا ہے ، ان سے بھی ٹیم کو بہتر مظاہرہ کی امید ہے۔ علاوہ ازیں تجربہ کار بیٹسمین ڈیوڈ ملر بھی ٹیم کیلئے اہمیت کے کھلاڑی ہوں گے جنہیں ہاشم آملہ اور فاف ڈوپلیسی کی عدم دستیابی میں خود کو منوانا ہے۔ دوسری جانب ہندوستانی ٹیم میں کپتان ویراٹ کوہلی کو چند نوجوان کھلاڑیوں کو تیار کرنے کا موقع ہے جس میں خاص کر کہ مہیندر سنگھ دھونی کے مقام پر ٹیم میں بحیثیت وکٹ کیپر شامل کئے گئے ریشپھ پنت سرفہرست ہیں۔ علاوہ ازیں آل راؤنڈر ہاردک پانڈیا کی بھی واپسی ہوئی ہے جبکہ جسپریت بومرا کو 15 رکنی ٹیم میں آرام کی غرض سے شامل نہیں کیا گیا ہے۔ بومرا کی عدم موجودگی میں فاسٹ بولنگ شعبہ میں خلیل احمد اور نودیپ سینی کو اپنی صلاحیتیں منوانے کا سنہری موقع ہے جن کی مدد کے لئے آل راؤنڈر ہاردک پانڈیا بھی موجود رہیں گے ۔ مڈل آرڈر میں منیش پانڈے پر تمام تر توجہ مرکوز ہوگی جبکہ نمبر چار کے لئے دہلی کیپیٹلس کے کپتان شریاس ایئر کی موجودگی بھی اہم ہے۔ منیش پانڈے اور سریاس ایئر میں نمبر چار پر کس کھلاڑی کو موقع دیا جائے گا یہ اہم ہوگا ۔ اسپن شعبہ میں یوزویندر چہل اور کلدیپ یادو موجود ہیں جن کے ساتھ راجستھان کے لیگ اسپنر راہول چہر کو بھی ٹیم میں شامل کیا گیا ہے جبکہ آل راؤنڈر کرونال پانڈیا بھی ٹیم میں موجود ہیں لیکن چہر اور کرونال کا قطعی 11 کھلاڑیوں میں فوری شامل ہونا کسی قدر مشکل ہے ۔ اننگز کے آغاز کیلئے روہت شرما اور شکھر دھون کی تجربہ کار جوڑی موجود ہے جن کی موجودگی میں کے ایل راہول کے لئے حالات مشکل ترین ہوں گے کیونکہ ویسٹ انڈیز کی سیریز پر ان کے مظاہرے مایوس کن رہے ۔ اسپن شعبہ میں واشنگٹن سندر بھی موجود ہیں جو کہ ٹاپ آرڈر میں تیزی سے بیٹنگ کرنے کی شہرت بھی رکھتے ہیں۔ ان تمام کھلاڑیوں کے درمیان کوہلی کے لئے آئندہ 13 ماہ اہمیت کے حامل ہوں گے کیونکہ وہ ورلڈکپ سے قبل ٹیم کی تمام خامیوں کو دستیاب ان وسائل سے حل کریں گے ۔