حیدرآباد۔ روہت شرما کی ٹیم کو پہلے میچ میں رجحانات کی خلاف حملہ کرنے والے انگلینڈ کا سامنا کرنے والی ہے جیسا کہ جمعرات کو یہاں حیدرآباد کے راجیو گاندھی انٹرنیشنل میدان میں پانچ ٹسٹ میچوں کی سیریز کا آغاز ہورہا ہے۔ 2012 میں الیسٹرکک کی قیادت میں ہندوستان کے خلاف 1-2 سے کامیابی کے بعد سے کوئی بھی ٹیم گھر پر ہندوستان کی طرح ناقابل تسخیر نہیں رہی، جس میں سات سیریز میں کلین سویپ سمیت مسلسل 16 سیریز جیتنے کا ایک ریکارڈ بنایا گیا۔ اگر ایک اور اعدادوشمارکو توڑا جائے تو ہندوستان اس مرحلے میں اپنے ہی گھر میں کھیلے گئے 44 میں سے صرف تین ٹسٹ ہارا ہے اور یہ 80 کی دہائی میں فتح یاب ہونے والے ویسٹ انڈیز یا آسٹریلیا سے بھی آگے ہے۔پچھلی دہائی کے دوران اس حیران کن ریکارڈ میں کئی عوامل نے حصہ ادا کیا، جن میں سازگار پچز، بولروں کی شاندار کارکردگی جو ان وکٹوں اور بلے بازوں کا استحصال کرنا جانتے تھے ۔ لیکن دوکھلاڑی ان فتوحات میں دیگر ساتھیوں کافی آگے کھڑے ہیں اور یہ آف اسپنر روی چندرن اشون اور بائیں ہاتھ کے اسپنر رویندر جڈیجہ ہیں۔ جمعرات سے یہ جوڑی یہاں راجیو گاندھی اسٹیڈیم میں پھر ایکشن میں دکھائی دے گی۔ انگلینڈ پہلے ہی یہ مزہ چکھ چکا ہے کہ یہ دونوں یہاں اپنے ماضی کے دوروں سے کیا کر سکتے ہیں، اور وہ پریشان ہوں گے، خاص طور پر اشون کے بارے میں۔ 37 سالہ بولر اشون اپنے ہنر کو بہتر بنانے کے لیے اب بھی 17 سالہ نوجوان کے جذبے کو برقرار رکھتا ہے اور 2012 کے بعد سے اشون نے 46 ٹسٹ میں 19 سے زیادہ کی اوسط سے 283 وکٹیں حاصل کی ہیں۔ جڈیجہ کو اکثر اشون کے لیے معاون اداکارکے طور پر دیکھا جا سکتا ہے، لیکن اپنے طور پر سوراشٹرا کا اسپنرمہمانوں کیلئے ایک قوی خطرہ ہے، اور اس کی ڈلیوری جو سیدھی چلتی ہے وہ بلے بازوں کو ٹرنر پر الجھ سکتی ہے۔ جڈیجہ نے اس عرصے میں 39 ٹسٹ میچوں میں191 وکٹیں حاصل کی ہیں ۔ دونوں نے مل کر 21 کی اوسط سے 500 وکٹیں حاصل کی ہیں۔ ان حالات میں ہندوستان اکشر پٹیل یا کلدیپ یادو میں سے کسی ایک کو تیسرے اسپنر کے طور پر بھی شامل کرے گا۔ انگلینڈ کو اس بات کا علم ہو گا کہ ابوظہبی میں تقریباً 1600 میل دور پچوں پر کی جانے والی مشق یا کوئی بھی تیاری اس حقیقی خطرے سے نمٹنے کے لیے کافی نہیں ہو گی۔ مڈل آرڈر رجت پاٹیدار کے حیدرآباد اور وشاکھاپٹنم میچوں کے لیے کوہلی کے متبادل کے طور پر اسکواڈ میں شامل ہونے کی امید ہے، حالانکہ ہندوستان کے نمبر 4 اور 5 شریاس آئیر اور کے ایل راہول ہوں گے اور کے ایس بھرت وکٹ کیپنگ کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔ بلاشبہ، انگلینڈ نے 2022 کے آخر میں پاکستان میں ٹسٹ سیریز 3-0 سے جیتی ہے لیکن دونوں ممالک کی کرکٹ میں فرق ہے ۔ دوسری جانب اسٹوکس اورکوچ برینڈن میک کولم نے کرکٹ کا واقعی ایک دلچسپ برانڈ تیار کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔ان کے پاس تجربہ کار جو روٹ اور اسٹوکس ، ہمیشہ بیٹرس کو پریشان کرنے والے جیمز اینڈرسن اصل امید ہوں گے۔ہندوستان اور انگلینڈ سیریز کے دوران میزبان اسپنرس اور مہمان ٹیم کے حملہ آور کرکٹ توجہ کا مرکز ہوگی ۔
ہندوستان : روہت شرما (کپتان)، شبمن گل، یشسوی جیسوال، شریاس آئیر، کے ایل راہول، کے ایس بھرت (وکٹ کیپر)، دھرو جریل (وکٹ کیپر)، روی چندرن اشون، رویندر جڈیجہ، اکشر پٹیل، کلدیپ یادو، محمد سراج، مکیش کمار، جسپریت بمراہ (نائب کپتان) اور اویس خان۔
انگلینڈ : بین اسٹوکس (کپتان)، ریحان احمد، جیمز اینڈرسن، گس اٹکنسن، جونی بیرسٹو، ڈین لارنس، زیک کرولی، بین ڈکٹ، بین فوکس، ٹام ہارٹلی، جیک لیچ، اولی پوپ، اولی رابنسن، جو روٹ اور مارک ووڈ۔
میچ صبح 9.30 بجے شروع ہوگا۔