ہرارے۔ ایک نئی شکل والی ہندوستانی ٹی 20 ٹیم اپنے تجربہ کار کھلاڑیوں روہت شرما اور ویرات کوہلی کے بغیر خودکو ثابت کرنے کے سفر کا آغاز کرے گی، اس امید کے ساتھ کہ وہ زمبابوے کے خلاف پانچ میچوں کی سیریز میں مستقبل کے لیے اپنی اہم بنیادوں کا پتہ لگائے گی جوکہ یہاں ہفتہ کو شروع ہو رہا ہے۔ اس وقت ٹی20 ورلڈ کپ کی فتح کی خوشی ہندوستان کی طول وعرض میں پھیل رہی ہے، شبمن گل جو اس اسکواڈ میں ریزرو تھے، آئی پی ایل کے فنکاروں کے ایک گروپ کے ساتھ ایک نئے دور کا آغاز کریں گے۔ زمبابوے کے دارالحکومت میں مکمل طور پر کھیلی جانے والی سیریز کے دوران تمام نئے چہروں سے بین الاقوامی سطح پر ڈیبیو کرنے کی امید ہے۔ دو نوجوان جو ڈیبیو کے لیے کھڑے ہیں وہ پنجاب کے ابھیشیک شرما ہو سکتے ہیں، جنہوں نے سن رائزرز حیدرآباد کے لیے شاندار آئی پی ایل کھیلا اور نوجوان آسامی اسٹار ریان پراگ جس نے ایک قابل ٹی20 بلے باز کے طور پر اپنی صلاحیتوں کا بھرپور مظاہرہ کیا۔ ان دونوں نے اس فارمیٹ کے لیے تمام خانوں کو پرکیا ہے۔ جب کہ پچھلے کچھ سالوں میں روہت اور کوہلی نے بہت سی دو طرفہ سیریز چھوڑی ہیں، خاص طور پر مختصر ترین فارمیٹ میں اور اب اس فارمیٹ میں ان کی بین الاقوامی سبکدوشی کو زیادہ شدت سے محسوس کیا جائے گا۔ جس مہارت اور معیارکو ان دونوں نے دکھایا تھا اس کی نقل کرنا مشکل ہوگا ۔ زمبابوے یقینی طور پر سب سے مضبوط اپوزیشن نہیں ہے لیکن ٹی20 فارمیٹ میں فریقین کے درمیان خلیج نسبتاً کم ہوتی ہے اور کوئی بھی کھلاڑی چند لمحات میں مقابلہ اپنی ٹیم کے حق میں کرسکتا ہے ۔ حال ہی میں آئی پی ایل میں پنجاب کنگز کے لیے کھیلنے والے حوصلہ مند سکندر رضا کی قیادت میں میزبان زمبابوے ہرارے اسپورٹس کلب میں دوپہر کے وقت ایک بہتر حریف ثابت ہو سکتے ہیں جہاں دوپہر میں شروع ہونے والے والے مقابلے میں بہتر کرکٹ ہوگی۔ اس سیریز میں کچھ ٹھوس مظاہرے ان نوجوان کھلاڑیوں کو مستقبل کے لیے دوڑ میں شامل کرسکتی ہے جب عالمی چمپئن ٹیم کے چند کھلاڑی قومی خدمات پر واپس آئیں گے۔ شیوم دوبے، سنجو سیمسن اور یشسوی جیسوال تیسرے میچ کے بعد سے دستیاب ہوں گے اور کچھ نوجوان اپنی صلاحیتوں کو ثابت کرنے کے لیے صرف دو مقابلے ہی حاصل کریں گے۔ مستقبل میں ٹی20 کے کپتان ہاردک پانڈیا، ان کے ممکنہ نائب سوریاکمار یادو، رشبھ پنت، اکشر پٹیل، ارشدیپ سنگھ اور کلدیپ یادو واپس آئیں گے اور اس میں بہت زیادہ جگہ نہیں ہوں گی اوراب سے ہندوستان میں 2026 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ تک قومی ٹیم مختصر ترین فارمیٹ میں 34 میچ کھیلے گی۔ جبکہ کپتان گل کے کھیلنے کی توقع ہے، یہ دیکھنا ہوگا کہ آیا ان کے بہترین دوست ابھیشیک کو ان کی پہلی ہندوستانی کیپ ملتی ہے یا سی ایس کے کے تجربہ کار کپتان اور ایشین گیمز کی گولڈ میڈل جیتنے والی ٹیم کے کپتان رتوراج گائیکواڑ کو منتخب کیا جاتا ہے۔ ابھیشیک کھلنے کی صورت میں، گائیکواڈ نمبر 3 پر آسکتے ہیں یا پنجاب کے کھلاڑی کے ساتھ مقام بدل سکتے ہیں۔ پیراگ کے ڈیبیو کے امکانات ابھیشیک کے مقابلے میں زیادہ روشن ہیں کیونکہ وہ پہلے میچ میں نمبر4 پر بیٹنگ کر سکتے ہیں، جو اس نے رائلزکے لیے اپنا بنایا تھا۔ آنے والے سالوں کے لیے ہندوستانی ٹی ٹوئنٹی ٹیم کے نامزد فنشر رنکو سنگھ کے اس نئی لک لائن اپ میں نمبر 5 پر آنے کی امید ہے جبکہ جیتیش شرما یا دھرو جورل میں سے کوئی ایک بڑے دستانے پہن کر نمبر6 پر بیٹنگ کرے گا۔ اگر سلیکشن پیٹرن پر نظر ڈالی جائے تو جورل اس سیریز کے لیے سنجو سیمسن کے پیچھے دوسرے کیپر تھے اور ورلڈ کپ اسکواڈ کے اراکین کی عدم دستیابی کی وجہ سے جیتیش دیر سے داخل ہوئے تھے۔ اس لیے انگلینڈ کے خلاف شاندار ٹیسٹ ڈیبیو کرنے والے جورل ممکنہ طور پر سیمسن کے آنے سے پہلے پہلے دو میچوں میں کھیل سکتے ہیں۔ بولنگ کے شعبے میں، اویس خان اور خلیل احمد ٹی 20 ورلڈ کپ کے دوران دو اسٹینڈ بائی تھے وہ اور مکیش کمار جو ایک بہت ہی مستحکم ڈیتھ بولر ہیں وہ بولنگ کی ذمہ داری نبھا سکتے ہیں۔ واشنگٹن سندر اپنی ہمہ جہت صلاحیتوں کے ساتھ دوبے کے آنے تک اپنی جگہ برقرار رکھیں گے جبکہ لیگ اسپنر روی بشنوئی سے تمام مقابلے کھیلنے کی امید ہے۔ میچ ہندوستانی معیاری وقت کے مطابق شام 4:30 بجے شروع ہوگا۔