ہند۔نیپال سرحد پر کاروبار بحال، عبوری حکومت کی تشکیل سے راحت

   

گاڑیوں کی نقل و حرکت پر کڑی نظر، سی سی ٹی وی کے ذریعہ نگرانی میں اضافہ

لکھنؤ:16 ستمبر (یو این آئی) نیپال میں عبوری حکومت کے قیام کے بعد اتر پردیش سے متصل نیپال سرحد کو دوبارہ کھول دیا گیا ہے اور سخت حفاظتی چیکنگ کے بعد مسافروں اور مال بردار ٹرکوں کی آمد و رفت شروع ہو گئی ہے ، جس سے تاجروں کو راحت ملی ہے ۔ سرکاری ذرائع نے منگل کو بتایا کہ سرحدی علاقے میں گاڑیوں کی نقل و حرکت پر کڑی نظر رکھی جا رہی ہے ۔ سیکورٹی فورسز کی مدد کے لیے سی سی ٹی وی کی نگرانی بڑھا دی گئی ہے ۔ انٹیگریٹڈ چیک پوسٹ (آئی سی پی) پر ٹرکوں کی لمبی قطار اب تقریباً ختم ہو چکی ہے ۔نیپال میں بدامنی کی وجہ سے ہندوستان اور نیپال کے درمیان کاروبار گزشتہ چھ دنوں سے مکمل طور پر ٹھپ تھا، جس کے نتیجے میں ہندوستانی برآمد کنندگان کو کروڑوں روپے اور لینڈ پورٹ اتھارٹی کو 12 لاکھ روپے سے زائد کا نقصان پہنچا۔ راحت اس وقت ملی جب افسران نے اتوار کو فی ٹرک صرف 525 روپئے کی جنرل فیس وصول کرتے ہوئے حراست میں لئے جانے پر جرمانہ معاف کردیا۔سرحد دوبارہ کھلنے کے ساتھ تقریا دس ہزارافراد نیپال سے بھارت آئے ۔ جبکہ پانچ ہزار نیپالی شہری واپس گئے ۔ روپیڈیہا کے مقامی کاروباریوں نے ہفتہ سے پیر تک اچھا سامان فروخت کیا۔ اس دوران تقریبا 50لاکھ روپئے کا کاروبار ہوا۔ جس میں خاص طور سے نیپالی خریداروں نے چینی، نمک، آلو، دوائیاں اور اشیاء خوردونوش جسی ضروری چیزیں خریدیں۔ دریں اثنا، نیپال کی سرحد پر سیکورٹی سخت ہے ۔ شراوستی میں ایس ایس بی کے اہلکاروں نے سرحدی گاؤں اور غیر آباد علاقوں کی نگرانی کے لیے ڈرون کا استعمال کیا، جبکہ پی اے سی کے جوانوں کو گردوریا کے قریب تعینات کیا گیا۔ نیپالی سیکورٹی فورسز نے حساس علاقوں میں گشت کیا۔ حکام نے تصدیق کی ہے کہ شناخت کی سخت جانچ کے بعد ہی سرحد پار نقل و حرکت کی اجازت دی جا رہی ہے ۔