دبئی ۔12 ستمبر (ایجنسیز) ایشیاکپ 2025 میں تادم تحریر3 میچزکھیلے جا چکے ہیں، اس دوران اسٹیڈیم میں شائقین کی کمی نے ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کی تناؤ بڑھا دیا ہے۔ اے سی سی کو14 ستمبرکو ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ہونے والے بڑے میچ سے کافی امیدیں وابستہ تھیں لیکن شائقین اس میچ میں زیادہ دلچسپی نہیں دکھا رہے جس کی وجہ سے اس میچ کے آدھے ٹکٹ بھی ابھی تک فروخت نہیں ہو سکے۔ ایک سابق کرکٹر نے اس کی بڑی وجہ بتا دی ہے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ ٹیم انڈیا کے دو لیجنڈری کھلاڑیوں کے اس ٹورنمنٹ میں نہ کھیلنے کی وجہ سے شائقین اسٹیڈیم نہیں آ رہے ہیں۔ سابق کرکٹر اورکمنٹیٹر آکاش چوپڑا نے ایشیا کپ میں پاکستان اور ہندوستان کے درمیان ہونے والے میچ کے ٹکٹوں کی توقعات کے مطابق تیزی سے فروخت نہ ہونے پر بڑا دعویٰ کیا ہے۔ انہوں نے ٹیم انڈیا کے لیجنڈری بیٹرس روہت شرما اور ویراٹ کوہلی کی غیر موجودگی کو اس کی بڑی وجہ قرار دیا۔ اس میچ کے 50 فیصد ٹکٹ بھی اب تک فروخت نہیں ہوسکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ دونوں کھلاڑی شائقین کو اپنی طرف متوجہ کرتے ہیں۔ ان کے نہ کھیلنے کی وجہ سے یہ ٹورنمنٹ متاثر ہوا ہے۔ آکاش نے کہا جب ویراٹ رانجی ٹرافی میچ کھیلنے گئے، تب بھی اسٹیڈیم تقریباً بھرا ہوا تھا اور ایشیا کپ میں ٹکٹ نہ فروخت ہونے کی بڑی وجہ ان کی غیر موجودگی ہے۔ آکاش چوپڑا نے کہا کہ ایشیا کپ میں بنگلہ دیش، ہندوستان اور افغانستان نے ایک ایک میچ کھیلا ہے لیکن اب تک کسی بھی اسٹیڈیم میں اتنے شائقین نظر نہیں آئے۔ سابق کرکٹر نے واضح کیا کہ اس کی وجہ یہ نہیں کہ ٹکٹ بہت مہنگے ہیں یا متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں لوگوں کو ہفتے کے دنوں میں شام کو میچ دیکھنے میں دشواری ہوتی ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ روہت شرما اور ویراٹ کوہلی کے کھیلنے سے بہت فرق پڑتا ہے۔کمنٹیٹر نے کہا کہ اگر وہ موجود ہوتے تو شائقین کی تعداد دوگنی ہو سکتی تھی۔ اگر 5,000 لوگ پہلے آتے تو اگر روہت اور کوہلی ہوتے توکم از کم 10,000 سے 15,000 لوگ میچ دیکھنے آتے۔ کسی کو شاذ و نادر ہی انہیں ذاتی طور پر دیکھنے کا موقع ملتا ہے، لہذا ان کی غیر موجودگی بہت اہمیت رکھتی ہے۔واضح رہے کہ روہت شرما اور ویراٹ کوہلی ٹی20 ورلڈ کپ کے بعد اس طرز کی کرکٹ سے سبکدوش ہوچکے ہیں ۔