ہند۔پاک میچ فکس تھا، سنجے راؤت کا حیرت انگیز دعویٰ

   

پاکستان کرکٹ بورڈ کو 1000 کروڑ روپے کا فائدہ ہوا

ممبئی ۔15؍ستمبر( ایجنسیز)ہندوستان اور پاکستان کے درمیان دبئی میں کھیلے گئے ایشیا کپ کرکٹ میچ پر سیاسی ہنگامہ کافی بڑھ گیا ہے۔ رکن سنجے راؤت نے تو 14 ستمبر کو ہوئے اس میچ سے متعلق ایک انتہائی سنگین الزام عائد کیا ۔ انھوں نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ پورا میچ فکس تھا اور اس میچ سے پاکستان کرکٹ بورڈ کو 1000 کروڑ روپے کا فائدہ ہوا ہے۔شیوسینا (یو بی ٹی) کے راجیہ سبھا رکن سنجے راؤت نے 15 ستمبر کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ میچ ہونا حکومت کی بے شرمی ہے۔ دبئی، ابوظبی یا ٹرمپ کے میدان کہیں بھی میچ ہوا ہو، اگر ہندوستان۔پاکستان میچ کھیلا گیا ہے تو یہ ہماری فوجی شہیدوں کی، خواتین کی بے عزتی ہے۔ میچ کھیلنے سے کیا سندور واپس آئے گا؟انہوں نے کہا کہ میچ ہونے سے 1000 کروڑ روپے پاکستان کرکٹ بورڈ کو حاصل ہوئے ہیں۔ اس میاچ پر ڈیڑھ لاکھ کروڑ روپے کا سٹہ لگا۔ پورا میچ فکس تھا۔سنجے راؤت کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف اور ایشین ڈیولپمنٹ بینک سے آپ نے کہا کہ قرض نہ دیںکیونکہ یہ پیسہ دہشت گردانہ سرگرمیوں میں استعمال ہوگا۔ کل جو ہندوستان کی مدد سے پاکستان کو پیسہ ملا اس کا کیا؟ امت شاہ کے بیٹے جئے شاہ نے پیسے دیے۔ اس پیسے کا تو دہشت گردی میں ہی استعمال ہوگا۔ سنیل گاوسکر کا میں شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انھوں نے کہا کہ حکومت ہند نے اس میچ کی اجازت دی۔قابل ذکر ہے کہ شیوسینا (یو بی ٹی) میچ کے خلاف پہلے ہی تحریک کا اعلان کر چکی تھی۔ شیوسینا نے ’سندور رکشا‘ تحریک چلائی۔ ہند۔پاک میچ معاملے پر اپوزیشن پارٹیوں کا کہنا تھا کہ پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد ہندوستان اور پاکستان کے درمیان میچ نہیں ہونا چاہیے۔ بہرحال میچ کھیلا گیا اور میچ سے قبل بی سی سی آئی کے افسران نے بھی واضح لفظوں میں کہا کہ حکومت ہند کی منظوری ملنے کے بعد ہی یہ میچ کھیلا جا رہا ہے۔