ہند۔پاک نیوکلیر جنگ کی صورت میں دوممالک کے صفحہ ہستی سے مٹ جانے کا ا ندیشہ

   

فلسطین پر دسمبر2024ء میں انٹرنیشنل کانفرنس، صدر انڈین ڈاکٹرس فار پیس اینڈ ڈیولپمنٹ ڈاکٹر ارون مترا کا خطاب
حیدرآباد۔ 4؍اکتوبر۔( پریس نوٹ ) ۔ ہند پاک نیوکلیر جنگ کی صورت میں کم از کم دو ملین افراد اور امریکہ اور روس کے درمیان نیوکلیر جنگ کے نتیجہ میں کم از کم 6بلین افراد ہلاک ہوسکتے ہیں۔اور نیوکلیر جنگ کے بعد متاثرین کا کوئی علاج ممکن نہیں‘ صرف تباہی، بربادی ممکن ہے۔ ان خیالات کا اظہار صدر انڈین ڈاکٹرس فار پیس اینڈ ڈیولپمنٹ ڈاکٹر ارون مترا نے کیا۔ وہ آج ڈاکٹرس اور دانشوروں کے ایک اجلاس سے مخاطب تھے‘ جو دفتر رہنمائے دکن میں منعقد ہوا جس کی میزبانی جناب احمد امیر الدین نے کی۔ آئی ڈی پی ڈی نیوکلیر عدم پھیلائو کی حمایت میں قائم کی گئی IPPNW کی ہندوستانی برانچ ہے۔ یہ تنظیم 1984ء میں نیشنل اسوسی ایشن آف انڈین ڈاکٹرس فار پری وینشن آف نیوکلیر وار NAIDPNW قائم کی گئی تھی جس نے ہمیشہ نیوکلیر جنگ کی مخالفت اور عالمی امن کی حمایت کی جس کے لئے 1985ء میں اُسے نوبل انعام سے نوازا گیا تھا۔ IPPNW نے نیوکلیر ہتھیاروں کے خاتمے کے لئے بین الاقوامی تحریک ICAN کے قیام میں بھی اہم رول ادا کیا تھا۔ نیوکلیر ہتھیاروں پر پابندی سے متعلق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں معاہدے کی تحریک کے لئے 2017ء کا نوبل انعام برائے امن بھی دیا گیا تھا۔ ڈاکٹر ارون مترا جنہوں نے IPPNW کے معاون صدر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں‘ نیوکلیر تنازعات سے لاحق خطرات سے واقف کروایا۔ انہوں نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ عالمی حالات کشیدگی سے چوکس رہیں۔ دسمبر 2024ء میں آئی ڈی پی ڈی دہلی میں ایک بین الاقوامی سمینار منعقد کررہی ہے‘ جس میں مختلف عالمی طاقتوں کی جانب سے ڈھائے جانے والے مظالم پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ اس میں فلسطین میں جاری تشدد، جبر و استبداد شامل ہے۔ اس سمینار میں نیوکلیر ہتھیاروں کے خطرات سے واقف کروایا جائے گا اور ترک اسلحہ کی راہیں ہموار کی جائیںگی۔ ڈاکٹر مترا نے روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس خطے میں موجود نیوکلیر پاور پلانٹس سے بڑے پیمانے پر خطرات لاحق ہیں۔ یوکرین کا تنازعہ نے اَن گنت افراد کو نیوکلیر تابکاری سے متاثر ہونے کے اندیشے پیدا کردیئے ہیں۔ انہوں نے عالمی طاقتوں پر ان کے سفّاک رویے پر تنقید کی اور کہا کہ شہریوں کی بے دریغ ہلاکت غیر منصفانہ ہے۔ بین الاقوامی برادری کو اس پر کاروائی کرنی چاہئے۔ اس اجلاس میں سید عزیز پاشاہ سابق رکن راجیہ سبھا سکریٹری سی پی آئی، شہرہ آفاق ایلرجسٹ و ماہر امراض اطفال ڈاکٹر عارف احمد پرنسپال گورنمنٹ میڈیکل کالج نارائن پیٹ، ڈاکٹر ڈی رام کشن، ڈاکٹر ماجد، سید خالد شہباز، ڈاکٹر فہیم الدین ترک، صوفی احتشام علی، ڈاکٹر غوث محی الدین اور سید احمد امیرالدین فمیلی ہیڈ رہنمائے دکن موجود تھے۔