ہند۔ امریکہ تجارتی مذاکرات تعطل کا شکار

   

ہندوستان اپنی ہٹ دھرمیوں کی وجہ سے یکا و تنہا ، وشوگرو کا بیانیہ بھی معاشی میدان میں ناکام

نئی دہلی ۔ 28 جون (ایجنسیز) مودی کی معاشی پالیسوں کی ناکامی کے نتیجے میں ہند۔ امریکہ تجارتی مذاکرات ڈیڈ لاک کا شکار ہوگئے۔ وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت کی غیر واضح پالیسیوں پر امریکہ نے تشویش کا اظہار کیا ہے جب کہ عالمی سطح پر بھی ہندستان اپنی ہٹ دھرمیوں کے باعث تنہائی کا شکار ہو چکا ہے۔ مودی سرکار کا ’’وشو گرو‘‘بیانیہ معاشی میدان میں ناکام ہوچکا ہے جب کہ ٹیرف سے خوفزدہ مودی اپنی پالیسیوں میں پالیسی یوٹرن لے رہے ہیں۔ ہندوستانی حکومتی ذرائع کے مطابق آٹو، اسٹیل اور زرعی اشیا پر محصولات کا تنازع شدت اختیار کر گیا ہے۔ امریکہ کے ساتھ تعلقات میں ہندوستان کا دہرا معیار بھی عیاں ہو چکا ہے، جو خود 68فیصد درآمدی ٹیرف لگا رہا ہے لیکن امریکہ سے رعایت کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ معرکہ حق کے دوران امریکہ کی پاکستان سے رغبت پر بھی ہندوستان تذبذب کا شکار ہے۔ سفارتی ناکامی سے اس کی معیشت کو شدید دھچکا لگا ہے۔ ادھر صدر ٹرمپ نے پاکستان کی جانب جھکاؤ ظاہر کیا ہے، جس پر ہندوستان میں کھلبلی مچی ہوئی ہے۔ ہندوستان ۔ امریکہ کے ساتھ گہرے اسٹریٹیجک تعلقات قائم کرنے پر خوفزدہ ہے۔ مودی کی جانب سے باہمی رعایت نہ ملنے پر ٹرمپ کی جانب سے ٹیرف عائد کرنے کی وارننگ دی جا چکی ہے۔ مودی سرکار کی مسلسل ناکام پالیسیوں کے نتیجے میں نام نہاد خود مختار ہندوستان کی اقتصادی دیواریں ہلنے لگی ہیں اور اسے تجارتی محاذ پر پسپائی کا سامنا ہے۔