لائن آف کنٹرول پر بڑھتی کشیدگی، سرحدپر عوام خوف و اضطراب میں مبتلا، روزمرہ کی زندگی مفلوج
اسلام آباد؍ سرینگر: پاکستان میں پاک فوج کی جنگی مشقیں پورے زور و شور سے جاری ہیں، جنگی حکمتِ عملی کے پیش نظر مشقوں میں جدید ہتھیاروں کا عملی مظاہرہ بھی کیا جا رہا ہے ۔ریڈیو پاکستان کے مطابق جنگی حکمت عملی کے پیش نظر مشقوں میں جدید ہتھیاروں کا عملی مظاہرہ کیا جا رہا ہے ، مشقوں میں افسران اور جوان اپنی پیشہ ورانہ مہارتوں کو بھرپور طریقے سے دکھارہے ہیں۔سکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ ان جنگی مشقوں کا مقصد دشمن کی کسی بھی جارحیت کا بھرپور اور منہ توڑ جواب دینا ہے ، انہوں نے کہا کہ پاک فوج دشمن کی کسی بھی جارحیت کا دندان شکن جواب دینے کیلئے ہر دم تیار ہے ۔ذرائع کا کہنا ہیکہ پاکستان ائیر فورس پوری دنیا میں اپنی تکنیکی مہارت اور دلیرانہ شہرت سے جانی جاتی ہے ، جدید ترین لڑاکا طیاروں سے لیس پاکستان ائیر فورس کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کیلئے پُرعزم ہے ۔سرینگرکے موصولہ اطلاع کے بموجب ایل او سی پر گزشتہ کئی دنوں سے جاری کشیدگی نے سرحدی علاقوں میں رہائش پذیر عوام کی زندگی اجیرن بنا دی ہے ۔ شیلنگ اور فائرنگ کے خوف کے سائے میں زندگی گزارنے والے مقامی افراد کا کہنا ہے کہ پہلگام میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کے بعد سے دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان کشیدگی میں نمایاں اضافہ ہوا ہے ، جس کے نتیجے میں نہ صرف سفارتی بلکہ تجارتی تعلقات بھی معطل ہو چکے ہیں۔پونچھ، راجوری اور اوڑی سیکٹرز کے دیہاتیوں کا کہنا ہیکہ کئی برسوں سے ایل او سی پر سکون تھا، لیکن اب دوبارہ خوف و دہشت کی وہی فضا لوٹ آئی ہے ، جس نے ان کے دن کا چین اور راتوں کی نیند چھین لی ہے ۔ایک مقامی شہری، غلام حسین نے بتایا کہ ہم روزانہ فائرنگ اور شیلنگ کی آوازوں میں جاگتے ہیں۔ بچوں کی تعلیم متاثر ہو رہی ہے ، کھیتوں میں جانا بھی خطرے سے خالی نہیں۔ ایسا لگتا ہے جیسے ایک بار پھر جنگ کے بادل منڈلا رہے ہیں۔’دیگر مکینوں نے بھی اسی قسم کے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سرحد پر تناؤ کسی بھی وقت ایک بڑے تصادم میں تبدیل ہو سکتا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ پہلگام حملے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو انتہائی نازک مرحلے پر لا کھڑا کیا ہے ۔