نئی دہلی۔ یکم ؍ اگست (یو این آئی) امریکہ کی طرف سے ہندوستانی مصنوعات پر درآمدی ڈیوٹی اور روس سے تیل خریدنے پر تعزیری ڈیوٹی لگانے کا اعلان کیا گیا ہے ۔اس درمیان ہندوستان نے دونوں ممالک کے درمیان شراکت کو مشترکہ مفادات اور جمہوری اقدار پر مبنی قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ یہ تعلقات مضبوط رہیں گے ۔ وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے جمعہ کو یہاں ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان ایک جامع عالمی تزویراتی شراکت داری ہے اور اس شراکت داری کو بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے اور امید ہے کہ یہ تعلقات مستقبل میں بھی جاری رہیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور امریکہ کے درمیان مشترکہ مفادات، جمہوری اقدار اور عوام سے عوام کے مضبوط تعلقات پر مبنی ایک جامع عالمی تزویراتی شراکت داری ہے ۔ اس شراکت داری کو بہت سی تبدیلیوں اور چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔ ہم اس ٹھوس ایجنڈہ پر مرکوز ہیں جس کے لیے دونوں ممالک نے عزم ظاہر کیا ہے اور ہمیں یقین ہے کہ یہ تعلقات بڑھتے رہیں گے ۔روس سے تیل کی خریداری سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ اس کا فیصلہ مارکیٹ میں دستیاب وسائل اور موجودہ عالمی صورتحال کے مطابق کیا جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آپ توانائی کے ذرائع کی ضروریات کے حوالے سے ہمارے جامع نقطہ نظر سے آگاہ ہیں، ہم مارکیٹ میں دستیاب وسائل اور موجودہ عالمی صورتحال پر نظر رکھتے ہیں اور اسی کے مطابق فیصلے کیے جاتے ہیں۔ ایران کے ساتھ کاروبار کرنے والی کچھ ہندوستانی کمپنیوں پر امریکی پابندیوں کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ ہمارے علم میں ہے ۔ یمن میں سزائے موت کا سامنا کرنے والی بھارتی نرس نمیشا پریا سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ یہ ایک حساس معاملہ ہے ۔ حکومت ہند اس معاملے میں ہر ممکن مدد فراہم کر رہی ہے ۔ ہماری مربوط کوششوں کے نتیجے میں، سزا کو معطل کر دیا گیا ہے ۔ ہم اس معاملہ کی مسلسل نگرانی کر رہے ہیں اور ہر ممکن مدد فراہم کر رہے ہیں۔ ہم اس معاملے پر کچھ دوست ممالک کی حکومتوں کے ساتھ بھی رابطے میں ہیں۔