ہند ۔ پاک میں جوہری ہتھیار بنانے کا رحجان بڑھا

   

Ferty9 Clinic

اسٹاکہوم۔ 22 جون (سیاست ڈاٹ کام) اسٹاکہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ نے کہا ہے جہاں دنیا بھر میں جوہری سرگرمیوں میں تخفیف ہوئی ہے لیکن پاکستان اور ہندوستان میں جوہری ہتھیار بنانے کے رحجانات میں اضافہ ہوا۔ عسکری اور جوہری اسلحہ کی صورتحال اور عالمی سلامتی کا جائزہ لینے والے سویڈین کے ادارہ نے دعویٰ کیا کہ پاکستان کے پاس ہندوستان سے زیادہ جوہری ہتھیار ہیں۔اس حوالے سے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس 150 سے 160 اور ہندوستان کے پاس 130 سے 140 جوہری ہتھیار ہیں اور دونوں ممالک ’نئے جدید نظام‘ بنانے کیلئے کوشاں ہیں۔ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے چیئرمین جان ایلیسن نے کہا کہ دنیا بھر میں 2018 ء کے دوران جوہری ہتھیار کی تعداد میں کمی دیکھنے میں آئی۔ جوہری ممالک نے جوہری اثاثوں کو جدید خطوط پر استور کرنے میں مصروف ہیں۔ ادارہ کے ڈائریکٹر شینن کائل نے دعویٰ کیا کہ ہندوستان اور پاکستان اپنی جوہری صلاحیت بڑھانے کیلئے کوشاں ہیں اور اگلے 10 برس میں دونوں کے پاس وسیع پیمانے پر جوہری ہتھیار ہوں گے۔ شائع شدہ تازہ رپورٹ کے مطابق رواں برس کے آغاز میں امریکہ، روس، برطانیہ، فرانس، چین، ہندوستان، پاکستان، اسرائیل، شمالی کوریا کے پاس مجموعی طور پر 13 ہزار 865 جوہری ہتھیار ہیں۔ 2018 کے ابتداء میں مذکورہ ممالک کے پاس مجموعی طور پر 14 ہزار 465 جوہری ہتھیار تھے۔ 13 ہزار 865 جوہری ہتھیاروں میں سے 3 ہزار 750 ہتھیار آپریشنل فورسز کے پاس ہیں۔