ہند ۔ چین کا دو طرفہ تجارت بحال کرنے پر اتفاق

   

Ferty9 Clinic

نئی دہلی؍شملہ، 16 دسمبر (یو این آئی) ہندوستان اور چین شپکی لا درہ کے ذریعے سرحد پار تجارت دوبارہ شروع کرنے کیلئے رضامند ہوگئے ہیں۔ وزارت خارجہ نے ہماچل پردیش کے ضلع کنور میں واقع شپکی لا درہ کے ذریعے تجارت کی بحالی کو باضابطہ طور پر منظوری دے دی ہے ۔ توقع ہے کہ تجارت اگلے سال جون سے شروع ہو جائے گی۔ اس اقدام کو دونوں بڑی ایشیائی معیشتوں کے درمیان اعتماد سازی کے اہم اقدام کے طور پر دیکھا جا رہا ہے ، جن کی طویل اور حساس سرحد 20ویں صدی کے وسط سے تجارتی تبادلے کیلئے بیشتر اوقات بند رہی ہے ۔ مرکزی حکومت کی منظوری کے بعد کنور ضلع انتظامیہ نے تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر امیت کمار شرما کی صدارت میں پیر کے روز شپکی لا ٹریڈ اتھارٹی میں شامل محکموں اور متعلقہ فریقوں کی ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ منعقد ہوئی۔ میٹنگ میں اہم پہلوؤں پر توجہ مرکوز کی گئی جن میں شپکیلا-نامگیہ سیکٹر میں روڈ کنکٹیویٹی، کسٹم انفراسٹرکچر، سکیورٹی پروٹوکول، طبی وہنگامی خدمات اور بین محکمہ جاتی ہم آہنگی شامل ہیں۔ حکام کے مطابق تاجروں کا رجسٹریشن پوہ کے تحصیلدار کے ذریعے کیا جائے گا اور تجارتی پاس مکمل تصدیق کے بعد ہی جاری کیے جائیں گے ۔ درخواست دہندگان کو شناختی ثبوت، رہائشی پتہ کا ثبوت، سابقہ کاروباری ریکارڈ، اور پاسپورٹ کے سائز کی تصاویر جمع کرنے کی ضرورت ہوگی۔ یہ کاروبار سختی سے حکومت ہند کے ذریعہ مطلع کردہ اشیا تک محدود ہوگا، جس سے انحراف کی اجازت نہیں ہے ۔ درہ میں سکیورٹی کی نگرانی مشترکہ طور پر انڈو تبت بارڈر پولیس اور مقامی پولس کی طرف سے کی جائے گی، جب کہ کسٹم ڈپارٹمنٹ شپکی لا کسٹم اسٹیشن پر ضروری عملہ تعینات کرے گا۔ برآمداتی اور درآمداتی دونوں کھیپوں کیلئے سامان کا وسیع معائنہ لازمی ہوگا۔ ہندوستان اور چین کے درمیان ہزاروں کلومیٹر کی زمینی سرحد ہے ، جس میں سے بیشتر حصہ تبتی سطح مرتفع سے ہوکر گزرتا ہے ۔ تبت پر چین کے قبضے اور اس کے نتیجے میں جغرافیائی سیاسی کشیدگی نے دونوں ممالک کے درمیان سرحدی گزرگاہوں کو درہم برہم کر دیا ہے۔