ہند ۔ چین کشیدگی کم کرنے پر متفق ، وزرائے خارجہ کی بات چیت

,

   

نئی دہلی؍ بیجنگ۔ 17 جون (سیاست ڈاٹ کام) وزیرامورخارجہ ایس جئے شنکر اور ان کے چینی ہم منصب وانگ یی نے آج بات کی اور دونوں قائدین نے سرحد پرکشیدگیوں میں ممکنہ حد تک جلد از جلد کمی لانے سے اتفاق کرلیا۔ دونوں وزراء کے درمیان ٹیلیفون پر بات چیت ہوئی جس کے بعد بیجنگ میں جاری کردہ سرکاری بیان میں بتایا گیاکہ دونوں ملکوں کے باہمی معاہدے کی مطابقت میں سرحدی علاقہ میں امن اور بھائی چارہ برقرار رکھنے کا عہد کیا گیا۔ اس بات چیت کا پس منظر پیر کی رات مشرقی لداخ کی گلوان وادی میں چینی دستوں کے ساتھ جھڑپوں میں 20ہندوستانی فوجیوں کی ہلاکت ہے۔ دونوں ملکوں کے درمیان پہلے سے کشیدہ سرحدی صورتحال میں قابل لحاظ حد تک اضافہ ہوگیا کیونکہ زائد از پانچ گھروں میں ملٹری ٹکراؤ میں ہندوستان کا یہ سب سے بڑا فوجی جانی نقصان ہوا ہے۔ بات چیت میں جئے شنکر نے وانگ کو ہندوستان کے سخت احتجاج سے واقف کرایا اور کہا کہ عدیم النظیر واقعہ کا باہمی روابط پرسنگین اثر پڑے گا۔ انہوں نے چین والوں سے کہا کہ اپنی سرگرمیوں کا جائزہ لیں اور اصلاحی اقدامات کئے جائیں۔ نئی دہلی میں وزارت امورخارجہ کے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا کہ جئے شنکر نے دونوں طرف کے سینئر ملٹری کمانڈرس کے درمیان 6 جون کی میٹنگ کا حوالہ دیا جس میں طئے پایا تھا کہ حقیقی خط قبضہ (ایل اے سی) کے پاس کشیدگی کم کی جائے گی اور فوجیوں کو ممکنہ حد تک واپس بلایا جائے گا۔

چین نے ہندوستانی علاقہ پر قبضہ کیونکر کیا: سونیا گاندھی
نئی دہلی۔ 17 جون (سیاست ڈاٹ کام) صدر کانگریس سونیا گاندھی نے وزیراعظم نریندر مودی سے آج قوم سے روبرو ہونے اور ملک کو یہ بتانے کی اپیل کی کہ کس طرح چینی دستوں نے ہندوستانی علاقہ پر قبضہ کیا اور کیونکر 20 ہندوستانی فوجی ہلاک ہوگئے۔ ایک ویڈیو پیام میں صدر کانگریس نے ملک کو یقین دلایا کہ ان کی پارٹی کی انڈین آرمی اور حکومت کو پوری حمایت حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’مجھے اعتماد ہیکہ چیلنج کے اس وقت ساری قوم متحد ہوکر دشمن کا سامنا کرے گی۔ میں وزیراعظم سے اپیل کرتی ہوں کہ بحران کی اس گھڑی میں سچائی اور حقائق کی اساس پر وہ قوم کے سامنے آئے اور ان کا حوصلہ بڑھائیں‘‘۔ سونیا گاندھی نے سوال کیا کہ آیا کوئی ہندوستانی فوجی ہنوز لاپتہ ہیں؟