ہنمکنڈہ قبرستان میں میت کے غسل خانہ کی تعمیرڈھائی سال سے ادھوری

   

ہنمکنڈہ ۔11ستمبر(سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)ہنمکنڈہ ملگ روڈ کے مسلم قبرستان میں ’’مسلم غسل خانہ‘‘ کی تعمیری کام پچھلے ڈھائی سال سے رکا ہوا ہے۔ سابقہ حکومت کے سابقہ ہوم منسٹر محمد محمود علی نے اپنی دلچسپی سے مسلم غسل خانہ کی تعمیر کے لیے 20 لاکھ روپے فنڈز جاری کیے تھے، جس کی وجہ ابتدائی تعمیراتی پلر اور چھت سلاب کا کام مکمل ہوا۔ لیکن اس کے بعد ٹھیکیدار (کانٹریکٹر) کو بل نہ ملنے کی وجہ سے باقی کا کام رْک گیا ہے۔ بی آر ایس پارٹی کے ضلعی صدر محمد نعیم الدین نے مقامی کانگریس پارٹی کے ایم ایل اے این۔ راجندر ریڈی سے اپیل کی کہ وہ فوری طور پر 15 لاکھ روپے کا بجٹ منظور کریے ، تاکہ اس ادھورا غسل خانہ کا کام تکمیل ہو سکے۔ یہ غسل خانہ ایسے مسلمان شہریوں کے لیے نہایت اہم ہے جو فلیٹس یا کرایہ کے مکانات میں رہتے ہیں۔ جب کسی مسلم کا انتقال ہوجاتا ہے تب میت کو فلائٹ یا کرایہ کے مکان میں لانے کی اور غسل دینے کی اجازت نہیں ملتی ایسے مجبور لوگوں کے لیے ” غسل خانہ” ضروری ہے اس لیے غسل خانہ کی تکمیل سے یہ سماجی دشواری ختم ہو سکتی ہے۔ ٹھیکیدار ( کنٹریکٹر ) نے کہا کہ اس نے بارہا بل طلب کیا لیکن عدم وصولی پر کام بند کر دیا ہنمکنڈہ کے مقامی عوام کا مطالبہ ہے کہ فنڈز فوری فراہم کر کے عمارت کی تعمیر مکمل کروائی جائے۔