ہنمکنڈہ میں نظام دور حکومت کی شاہکار عمارت ‘ عوام کیلئے کھولی جائے گی

   

کبھی صوبیداری تو کبھی کلکٹر کا دفتر ہوا کرتا تھا ۔ عظمت رفتہ کو بحال کرنے کا فیصلہ ۔ دو کروڑ روپئے مختص
محمد محمود علی خاں
حیدرآباد ۔ 29 ۔ جولائی : تلنگانہ کے ضلع ورنگل ہنمکنڈہ شہر میں ایک عظیم الشان 139 سال پرانی عمارت جو نظام دور کا ایک حقیقی شاہکار ہے اب عوام کیلئے کھل رہی ہے ۔ یہ عمارت ضلع کلکٹرکی رہائش اور دفتر ہوا کرتا تھا ۔ یہ شاندار بنگلہ اب ورنگل کیلئے ایک تاریخی نشان اور ایک نئی کشش کا کام کرے گا ۔ 1853 میں سالار جنگ نے نظام سلطنت کو پانچ صوبوں میں اور 17 اضلاع میں منظم کیا تھا ۔ 10 اگست 1886 کو برطانوی افسر جارج پامر کی بیوی نے بنگلے کا سنگ بنیاد رکھا اور جلد ہی اس کی تعمیر شروع ہوگئی ۔ اس عمارت نے بعد میں صوبیدار کی رہائش گاہ کے طور پر کام کیا جس نے آس پاس کے علاقے کو نام صوبیداری دیا ۔ صوبیداری علاقے میں واقع ڈھانچہ 13 ایکر اراضی پر محیط ہے ۔ سیلاب اور قدرتی آفات کا مقابلہ کرنے مارٹر چونا کا استعمال کر کے تعمیر کیا گیا ۔ یہ عمارت نمایاں لکچدار ہے اس کی شان و شوکت اس کے شاہی ہئیت سے عیاں ہے ۔ مرکزی دروازے جو صوبیداری مین روڈ سے نظر آتے ہیں جہاں پر گارڈز وافر کے ساتھ ایک بڑی محراب اور نظام دور کی ایک اصل دیوار گھڑی ہے جو اب بھی ہر گھنٹے بجتی ہے ۔ بنگلے میں اونچی چھتوں والے 22 کمرے ہیں ۔ مرکزی ہال جس کی لمبائی 44 فٹ اور چوڑائی 10 تھی ۔ اصل میں مہمانوں کی میزبانی کیلئے ڈیزائن کیا گیا تھا ۔ 22 اونچی چھتیں اور عظیم فانوس اس دور کی خوشحالی کی عکاسی کرتے ہیں ۔ ہال کے بائیں طرف آٹھ کمرے اور دائیں طرف سات کمرے ہیں ۔ ایک مرکزی لکڑی کی سیڑھیاں ایک کشادہ چھت کی طرف جاتی ہے جو خوبصورت نظارے پیش کرتی ہے ۔ 1886 سے 1948 تک یہ بنگلہ صوبیداروں کی رہائش گاہ کے طور پر کام کرتا تھا جو نظام کے دور میں اعلیٰ عہدے پر فائز تھے ۔ 1950 سے اس نے 43 ضلعی کلکٹروں اور ان کے خاندانوں کی بطور سرکاری مہمان خانہ کی میزبانی کی ہے ۔ 1982 میں کلکٹر جواہر کے دور میں نظام دور کی تلواریں اور دیگر نوادرات احاطے میں کنویں سے دریافت ہوئے تھے ۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ کچھ سابق کلکٹرز نے بنگلے میں غیر معمولی سرگرمیوں کی کہانیاں سنائی ہیں ۔ جس نے ایک بار ہلچل مچادی تھی ۔ اس کے باوجود عمارت ایک اہم سرکاری رہائش گاہ کے طور پر کام کرتی رہی ۔ کاکتیہ اربن ڈیولپمنٹ اتھاریٹی کے چیرمین ای وینکٹ رام ریڈی نے بتایا کہ حکومت نے اس پراجکٹ کو انجام دینے کاکتیہ اربن ڈیولپمنٹ اتھاریٹی کو تفویض کرکے اس ڈھانچے کو ایک وراثت کے طور پر بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ حکومت سے اس ڈھانچے کی بحالی کیلئے دو کروڑ روپئے مختص کئے ۔ بحالی کا کام فروری میں شروع کیا گیا تھا جس کو جولائی میں مکمل کرلیا گیا ۔ اور بہت جلد اس عمارت کا افتتاح کیا جائے گا ۔ اس عمارت کو سفید پینٹ کیا گیا اور نایاب پودوں کو بھی لگایا گیا ہے ۔ تاریخی بنگلہ کے افتتاح کے بعد اسے عوام کے لیے کھول دیا جائے گا ۔۔