نئی دہلی ۔ 3 فبروری ۔(سیاست ڈاٹ کام)راجیہ سبھا میں پیر کے روز شہریت (ترمیمی)قانون (سی اے اے ) اور قومی شہری رجسٹر (این آر سی) کے معاملے پر حزب اختلاف کی ہنگامہ آرائی کے سبب وقفہ صفر اور وقفہ سوال نہیں ہوسکا اور اور وقفہ کے بعد بھی ہنگامہ آرائی کی صورتحال قائم رہی جس کی وجہ سے ، ایوان کی کارروائی تیسری بار ملتوی کرنی پڑی۔دو بار کے ملتوی ہونے اور وقفہ کے بعد کارروائی شروع ہونے کے بعد ، ڈپٹی چیئرمین ہری ونش نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے بھوپندر یادو سے صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پیش کرنے کو کہا۔ اسی دوران ترنمول کانگریس کے کچھ ارکان نعرے بازی کرتے ہوئے چیئرمین کی نشست گاہ پر پہنچ گئے اور کچھ ممبران اپنی نشستوں پر کھڑے ہوگئے اور نعرے بازی شروع کردی۔ کانگریس کے ممبران بھی اپنی سیٹوں سے اٹھ کر نعرے بازی کرنے لگے ۔ کانگریس کے کچھ ممبران اپنی نشستوں سے اُٹھے اور نشست گاہ کی طرف بڑھنے لگے ۔ڈپٹی چیئرمین نے ہنگامہ کرنے والے ارکان سے پرسکون رہنے اور اپنی نشستوں پر جانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ صبح سے ممبران جس موضوع پر تبادلہ خیال کرنے کیلئے ہنگامہ برپا کررہے ہیں ان میں سی اے اے بھی شامل ہے اور صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پر بحث کے دوران اس موضوع کہ بھی اٹھایا جاسکتا ہے ۔ انہوں نے کئی بار کہا کہ ایوان میں کوئی نظم موجود نہیں ہے ۔ اس پر ڈپٹی اسپیکر نے ایوان کی کارروائی سہ پہر تین بجے تک ملتوی کردی۔جیسے ہی صبح کارروائی شروع ہوئی ، چیئرمین ایم وینکیا نائیڈو نے اس معاملے پر حزب اختلاف کی التوا کی تحریک مسترد کردی۔ اس پراپوزیشن ممبران مشتعل ہوکر ہنگامہ کرنے لگے ۔