بڈاپسٹ : جب روس نے جنگ کا آغاز کیا تو ہنگری نے یوکرین سے نقل مکانی کرنے والے ہزاروں پناہ گزینوں کے لیے اپنی سرحدیں کھول دیں جبکہ سربیا کے میدان میں دیگر پناہ گزینوں کو بے یارو مددگار چھوڑ دیا گیا۔خبر رساں ایجنسی ایسو سی ایٹڈ پریس کے مطابق ہنگری میں تین سال تک تعلیم حاصل کرنے کے بعد حسیب قاری زادہ نے گزشتہ اگست میں اپنے آبائی وطن افغانستان میں افراتفری کے بعد وہاں پناہ کی درخواست کی تھی تاہم ہنگری کے حکام نے قاری زادہ کو چھ ماہ قبل سرحد پر پڑوسی ملک سربیا بھیج دیا اور اسے ایک ایسے ملک میں لے جایا گیا جس کے بارے میں وہ جانتا بھی نہیں تھا۔قاری زادہ نے سربیا کے دارالحکومت بلغراد میں ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ ’پولیس آئی اور مجھے ہتھکڑیاں لگا دیں، انہوں نے مجھ سے کہا کہ بھاگنے کی کوشش نہ کرو، ہم سے لڑنے کی کوشش نہ کرو، کوئی احمقانہ کام نہ کرو۔‘