ہوائی اڈہ کا انتظام ،ترکی اور قطری حکام کا دورہ کابل

   

کابل : ترک وزیر خارجہ مولوت جاووش اوگلو نے کہا ہے کہ ترک اور قطری حکام نے پیر کی شام دوحہ میں ملاقات کی جس کے بعد ’’طالبان‘‘ تحریک کے ساتھ کابل ایئرپورٹ کو چلانے کیلئے ایک باضابطہ معاہدہ پر بات چیت کیلئے افغان دارالحکومت جائیں گے۔ خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ نے رپورٹ میں بتایا کہ ترکی نے گذشتہ اگست میں طالبان کے افغانستان پر دوبارہ کنٹرول حاصل کرنے کے بعد قطر کے ساتھ ساتھ کابل میں حامد کرزئی بین الاقوامی ہوائی اڈے کو چلانے کیلئے تیاری کا اعلان کیا، اس شرط پر کہ اس کے سیکیورٹی مطالبات کو پورا کیا جائے۔ایجنسی نے بتایا کہ ہوائی اڈہ افغانستان کے لیے دنیا میں سب سے نمایاں لینڈ لاکڈ ہوائی رابطہ ہے۔ دوسری طرف لاکھوں شہریوں کو سخت سردی کے دوران فاقہ کشی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ اتوار کے روزاسلامی تعاون تنظیم کے رکن ممالک نے افغانستان کے بگڑتے ہوئے اقتصادی بحران سے نمٹنے کیلئے ٹرسٹ فنڈ قائم کرنے کا عہد کیا۔انقرہ کابل ہوائی اڈے کے حوالے سے دوحہ کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے، اوراعلان کیا ہے کہ وہ اسے چلانے کیلئے کام کر رہے ہیں۔ رائٹرز نے اطلاع دی ہے کہ متحدہ عرب امارات نے ہوائی اڈہ کا انتظام کرنے کیلئے ’’طالبان‘‘ کے ساتھ بھی بات چیت کی۔