دعائے حزب البحر کی تلاوت ۔ پروفیسر تنویر خدانمائی کا مشورہ
حیدرآباد/17 اپریل( پریس نوٹ) : ملک میں مسلمانوں اور اسلام کو حوصلہ شکن اور ہوشربا حالات کا سامنا ہے۔ عقلمندوں کی عقل ، دانشمندوں کی دانش اور دور اندیش صاحبان کی حکمت سب بے بس نظر آتی ہے ۔ امت مسلمہ کو خواہ مخواہ پست ہمت کرنے اور اللہ کی مدد اور رحمت سے مایوس ہونے کی بجائے اس کی نصرت ،امداد اور غیبی تائید کا یقین دلانا ضروری ہے ۔ دعاوں سے روکنا بندگان خدا کو خدا سے دور کرنا ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر سید محمد تنویر الدین خدا نمائی افتخاری ڈائرکٹر مدرسہء صوفیہ و سابق صدر شعبہ فارسی عثمانیہ یونیورسٹی نے کہا کہ، اللہ اپنے بندوں کو نعمتوں اور تکلیفوں کے ساتھ آزماتا ہے تاکہ وہ اللہ کی طرف رجوع ہوجائیں (سورہ اعراف / آیت :168) انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات مسلمانوں کیلئے نئے نہیں ہیں۔ تاریخ اسلام میں امت ہر طرح کے نشیب و فراز سے گذر چکی ہے تاریخ خود کو دہراتی ہے۔ جب کوئی کسی کا یار و مددگار نہ ہو تو بندہ خود بخود مخلوق سے کٹ کر رب کے قریب ہوجاتا ہے اور اس کی تڑپ ، بے چارگی ، بے چینی اور اضطراب قرب حق بن جاتا ، اس وقت مظلوم اور حق کے درمیان کوئی پردہ یا حجاب نہیں ہوتا۔ ان اوقات میں اپنی قسمتوں کو کوسنے ، مسلمانوں کی بے عملی کے راگ الاپنے کی بجاے مجرب المجرب ’دعائے حزب البحر ‘کی تلاوت کیجئے ، تلاوت کی عام اجازت دی جاتی ہے۔ روزانہ صبح وشام ورد کیجئے اور ملک میں امن و امان کے قیام اور شر پسندوں کے شر و فساد کے خاتمہ کیلئے دعا کرنے میں لمحہ بھر بھی دیر نہ کی جائے ۔