جی ایس ٹی نمبر کا عدم اندراج ، قانون کی خلاف ورزی ، صارفین کے ساتھ دھوکہ
حیدرآباد۔4ڈسمبر(سیاست نیوز) شہر کو لوٹنے والے لٹیرے صرف ڈکیت یا چور نہیں ہیں جو لوگوں کو چکمہ دیتے ہوئے ان کی دولت اڑا لے جاتے ہیں۔ آپ اگر کسی ہوٹل میں کھانا کھاتے ہیں یا کسی دکان پر خریداری کرتے ہیں اور آپ کو بل نہیں دیا جاتا ہے وہ بھی چوری کے مماثل ہے اور اگر کہیںبل دیا جاتا ہے اور جی ایس ٹی وصول بھی کیا جاتا ہے لیکن بل پر جی ایس ٹی نمبر موجود نہیں ہوتا ہے تو وہ نہ صرف چوری ہے بلکہ دھوکہ دہی کے مترادف ہے۔حکومت کی جانب سے جی ایس ٹی کی وصولی کے فیصلہ کے بعد شہری علاقوں میں کئی ریستوراں اور دکاندار صارفین اور گاہکوں سے جی ایس ٹی وصول کر رہے ہیں لیکن ان کے رسائد یا بلوں پر جی ایس ٹی نمبر نہیں ہوتا جس کا واضح مطلب یہ ہوتا ہے کہ جی ایس ٹی آپ سے وصول کیا جا رہاہے لیکن وہ حکومت کو نہیں پہنچ رہا ہے بلکہ جو جی ایس ٹی وصول کیا جا رہاہے بل دینے والا ہی اس جی ایس ٹی کی رقم کا غبن کر رہا ہے۔جو دکاندار بل ہی نہیں دیتے وہ دراصل جی ایس ٹی ادا کرتے ہیں لیکن وہ اپنی تجارت اور ادائیگیوں کو کم دکھاتے ہوئے معمولی ادائیگی کے ساتھ کاروبار کر تے ہیں لیکن شہر میں یہ دیکھا جا رہا ہے کہ کئی سرکردہ تجارتی اداروں اور ریستوراں میں جی ایس ٹی نمبر کے بغیر جی ایس ٹی وصول کیا جارہا ہے جو کہ قانون کی نہ صرف خلاف ورزی ہے بلکہ گاہکوں اور صارفین سے دھوکہ دہی کے مترادف ہے۔ جی ایس ٹی کی وصولی کرنے والے اداروں کی جانب سے یہ تاثر دینے کی کوشش کی جا تی ہے کہ وہ اپنے کاروبار کو ٹیکس سے مربوط رکھے ہوئے ہیں
اور اسی وجہ سے شہری جی ایس ٹی کی جو رقم بل میں درج ہوتی ہے وہ اداکردیتے ہیں لیکن معصوم اور بھولے بھالے شہریوں کو اس بات کا علم نہیں ہے کہ جس بل پر جی ایس ٹی کانمبر نہ ہو اس بل پردرج کی جانے والی جی ایس ٹی کی رقم حکومت کو نہیں جائے گی بلکہ وہ رقم آپ سے دھوکہ سے وصول کی جارہی ہے اسی لئے کسی بھی جگہ جہاں آپ کے بل میں جی ایس ٹی کی رقم درج ہواس بل کا جائزہ لیں اور دیکھیں کہ اس بل یا رسید پر جی ایس ٹی نمبر موجود ہے یا نہیں اگر نہیں ہے تو جو جی ایس ٹی آپ سے وصول کیا جا رہاہے وہ غیر قانونی بلکہ دھوکہ دہی کے ذریعہ وصول کیا جا رہاہے اور یہ رقم حکومت کو آپ کی جانب سے ادا کیا گیا ٹیکس نہیں بلکہ تجارتی ادارہ کی جانب سے آپ سے لوٹی گئی رقم ہوگی ۔ جی ایس ٹی میں خدمات انجام دینے والے ایک اعلی عہدیدار نے بتایا کہ شہری علاقوں میں اس طرح کی دھوکہ دہی کے واقعات عام ہوتے جا رہے ہیں اور اس بات کی شکایات جی ایس ٹی کو بھی موصول ہوئی ہیں اور ان شکایات کے بعد اس بات کی کوشش کی جا رہی ہے کہ متعلقہ محکمہ پولیس کے علاوہ جی ایس ٹی اور کمرشیل ٹیکس محکمہ کی جانب سے کاروائی کو یقینی بنایا جائے کیونکہ جی ایس ٹی نمبر کے بغیر بل پر جی ایس ٹی کی وصولی نہ صرف عوام بلکہ حکومت کو بھی دھوکہ دینے کے مترادف ہے۔