ہوٹلوں میں ناقص صاف صفائی پر کارروائی

   

دو ہوٹلیں مہربند ، جی ایچ ایم سی کی کارروائی کا آغاز
حیدرآباد /7 جنوری ( سیاست نیوز ) بلدی احکامات پر عمل آوری میں لاپرواہی کا مظاہرہ کرنے والی ہوٹلوں کے خلاف کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے ۔ انسانی صحت کے تعلق سے لاپرواہی اور کمپوسٹ یونٹ کو قائم نہ کرنے پر شہر کی دو ہوٹلوں کو مہربند کردیا گیا ۔ مشیرآباد کے علاقہ میں واقع باورچی ہوٹل اور نظام پیٹ میں واقع سہارا کیف ریسٹورنٹ کو بلدی عہدیداروں نے آج کارروائی کے دوران مہربند کردیا ۔ کچرہ سے یوریا ( کھاد ) کی کی تیاری کیلئے سوکھا اور گیلہ کچرہ علحدہ علحدہ حاصل کیا جارہا ہے ۔ اس خصوص میں بلدی حکام نے زائد مقدار میں کچرہ برآمد کرنے کے مقامات بالخصوص ہوٹلوں کو کچرہ علحدہ طور پر جمع کریں ۔ کمپوسٹ یونٹ قائم کرنے کی ہدایت دی تھی تاہم مسلسل توجہ دہانی کے باوجود ہوٹل مالکین کی جانب سے ان احکامات کو نظر انداز کئے جانے کی شکایتوں پر کارروائی کا آغاز کردیا گیا ۔ اس سلسلہ میں مشیرآباد اور نظام پیٹ کے علاقوں میں واقع ہوٹلوں کو مہربند کردیا گیا ۔ بلدی عہدیداروں کے مطابق مشیرآباد کی ہوٹل میں کمپوسٹ یونٹ میں تھا جبکہ نظام پیٹ کی ہوٹل میں صفائی کا کوئی موثر نظام نہیں پایا گیا ۔ اس ہوٹل کے باورچی خانے میں صفائی کی بے پناہ خامیوں کو دیکھتے ہوئے بلدی عہدیداروں نے فوری مہربند کردیا ۔ اس کے علاوہ ہوٹل کے کچرہ کو ڈرینج لائین میں بہانے والے ایک اور رسٹورنٹ کمپوسٹ بار اینڈ ریسٹورنٹ کے خلاف 20 ہزار روپئے کا جرمانہ عائد کیا گیا ۔ موسی پیٹ میں واقع دیوی گرانڈ ہوٹل میں عدم صفائی اور ناقص گوشت کے استعمال و دیگر خامیوں کو دیکھتے ہوئے بلدیہ نے 30,100 روپئے جرمانہ عائد کیا ۔ بلدی عہدیداروں نے کہا کہ 50کیلوگرام سے زائد کچرہ برآمد کرنے والی ہوٹلوں اور اداروں کو کمپوسٹ یونٹ کی تنصیب لازمی قرار دی گئی ہے ۔ جبکہ 50 کیلو گرام سے زیادہ 100 کیلو گرام کچرہ پیدا کرنے والے ادارے ہوٹلس ، رسٹورنٹس ، شادی خانہ کے ذمہ داروں کو کمپوسٹ یوریا یونٹ قائم کرنے کا حکم دیا گیا تھا اور 25 ڈسمبر تک مہلت دی گئی تھی ۔ باوجود اس کے لاپرواہی جاری تھی ۔ بلدیہ کمشنر اور شہر کی جانب سے بھی شعور بیداری پروگرامس کا انعقاد عمل میں لایا گیا اور بلدی حکام نے گاندھی گیری کے ذریعہ بھی شعور بیداری کی کوششیں کی تھی تاہم اب کاروائی کا آغاز کیا گیا ۔