حیدرآباد رکن پارلیمنٹ پر پس پردہ کاروبار کو نقصان پہنچانے کا الزام، ایم ڈی و سی ای او ڈاکٹر نوہیرہ شیخ کی پریس کانفرنس
حیدرآباد۔ ہیرا گولڈ گروپ کی منیجنگ ڈائرکٹر و سی ای او ڈاکٹر نوہیرہ شیخ نے آج کہا کہ وہ اپنی کمپنی کے تمام سرمایہ کاروں کو ان کی رقومات لوٹانے کی پابند ہونے کا اعلان کیا لیکن ان کے کروڑہا روپئے کے کاروبار کو تباہ کرنے کی کوشش کے پس پردہ حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ و صدر مجلس اسد الدین اویسی کا رول ہونے کا الزام عائد کیا۔ سپریم کورٹ کی جانب سے ضمانت پر رہائی کے بعد پہلی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نوہیرہ شیخ نے کہا کہ ان کی کمپنی نے سال 1998 میں کاروبار کا آغاز کیا تھا اور سال 2018 تک ان کی کمپنی لمیٹیڈ کمپنی میں تبدیل ہوتے ہوئے کئی خواتین کو بااختیار بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 15 اکٹوبر 2018 کو انہیں ایک فرضی مقدمہ میں سنٹرل کرائم اسٹیشن ( سی سی ایس پولیس ) نے گرفتار کیا تھا اور بعد ازاں ملک کی 5 ریاستوں میں ان کے خلاف 29 مقدمات درج کئے گئے۔ نوہیرہ شیخ نے کہا کہ پولیس ، انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ اور دیگر مرکزی ایجنسیوں نے انہیں قصور وار قرار دینے میں کامیابی حاصل نہیں کی۔ ہیرا گولڈ گروپ کی سربراہ نے کہا کہ وہ ان پر دائر کئے گئے مقدمات اور دو سال پانچ ماہ کی عدالتی تحویل سیاسی رنجش کا نتیجہ ہے اور کاروباری حریف گروپ نے بھی ان کی ساکھ متاثر کرنے کی کوشش کی ہے۔ نوہیرہ شیخ نے کہا کہ اسد الدین اویسی اور ان کے حامی انہیں مسلسل ہراساں کررہے تھے اور سال 2012 میں اسد الدین اویسی کے لیٹر ہیڈ پر دائر کی گئی ایک شکایت پر سی سی ایس پولیس نے ان کے خلاف پہلا مقدمہ درج کیا تھا جس میں انہوں نے سیشن کورٹ سے ضمانت قبل از وقت گرفتاری حاصل کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ان کے خلاف مقدمات درج کئے جانے سے قبل سیاسی قائدین انہیں رقومات ادا کرنے کیلئے تنگ کرتے تھے اور ادا نہ کرنے پر انہیں سنگین نتائج کا بھی انتباہ دیا تھا۔ نوہیرہ شیخ نے پریس کانفرنس میں یہ بھی الزام عائد کیا کہ ہیرا گروپ جو 100 کروڑ سے زائد کا انکم ٹیکس ادا کرتا تھا اچانک دھوکہ بازی کا مرکز کیسے بن گیا۔ انہوں نے کہا کہ منصوبہ بند سازش کے تحت ان کے کاروبار کو نقصان پہنچانے کیلئے صدر مجلس اور ان کے حامیوں نے یہ سازش رچی تھی۔ انہوں نے کہا کہ حالانکہ اسد الدین اویسی نے ایوان پارلیمنٹ میں یہ اعلان کیا کہ ہیرا گروپ نے 50 ہزار کروڑ کا اسکام کیا ہے لیکن وہ اب تک 50ہزار روپئے کا دھوکہ بھی ثابت نہ کرسکے۔ انہوں نے کہا کہ ہیرا گروپ کمپنی کہیں بھاگی نہیں ہے اور ہر سرمایہ کار کو ان کی رقم لوٹائی جائے گی اور جو بھی سرمایہ کار کمپنی سے وابستہ رہنا چاہتے ہیں انہیں معاوضہ ملتا رہے گا۔ نوہیرہ شیخ نے کہا کہ انہوں نے گزشتہ ڈھائی سال میں قانونی لڑائی کے ذریعہ کامیابی حاصل کی ہے اور صدر مجلس کے آگے جھکنے کا سوال ہی نہیں اُٹھتا۔ نوہیرہ شیخ نے کہاکہ انہوں نے آل انڈیا مہیلا امپاورمنٹ پارٹی (MEP) قائم کی تھی جس کے ذریعہ انہوں نے انتخابات میں حصہ لیا تھا اور گذشتہ ریاستی اسمبلی انتخابات سے قبل ہی ان کے خلاف بیجا مقدمہ بھی درج کیا گیا اور ان کی فوری طور پر گرفتاری عمل میں لائی گئی تھی جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ اسد الدین اویسی ان کی بڑھتی ہوئی سیاسی مقبولیت اور ایک مسلم خاتون اچانک سیاسی طور پر سرگرم ہونے سے پریشان ہوکر ان کے خلاف یہ مہم چلائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست تلنگانہ میں ہیرا گولڈ گروپ کی 5000 کروڑ سے زائد کی املاک موجود ہیں جبکہ اس کے آگے سرمایہ کاروں کی رقم بہت ہی مختصر ہے۔ نوہیرہ شیخ نے کہا کہ جیل میں رہنے کے دوران انفورسٹمنٹ ڈائرکٹوریٹ اور دیگر ایجنسیوں نے ان کی املاک قرق کرلی تھیں لیکن اس کے باوجود بھی ان املاک پر غیر مجاز تعمیر کی جاچکی ہے جس سے وہ حیران ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹولی چوکی علاقہ میں ایک لاکھ اسکوائر فیٹ اراضی جو حلقہ پارلیمنٹ حیدرآباد کے علاقہ میں آتی ہے میں سات منزلہ عمارتیں تعمیر کی جاچکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ سپریم کورٹ کے فیصلہ کا خیرمقدم کرتی ہیں جس میں انہیں جیل سے برات اور کاروبار کو دوبارہ شروع کرنے اور منجمد بینک کھاتے اور قرق شدہ عمارتوں میں کاروبار کی اجازت دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماہ رمضان سے قبل ہی ہیرا مارٹ اسٹورس دوبارہ کھول دیئے جائیں گے جس کے ذریعہ وہ کاروبار چلائیں گی۔ اس موقع پر نوہیرہ شیخ نے مزید کہا کہ عدالتی تحویل میں رہنے کے دوران ان کی کمپنیوں میں بعض افراد نے جبراً داخل ہوکر املاک کو نقصان پہنچایا ہے اور قیمتی اشیاء کا بھی سرقہ کرلیا ہے اور اس تعلق سے وہ سپریم کورٹ میں رپورٹ پیش کرچکی ہیں۔انہوں نے کہا کہ سی سی ایس پولیس کے قبضہ میں موجود سرمایہ کاروں کے ڈیٹا سنٹرکی حوالگی کے فوری بعد ہی سرمایہ کاروں کی فہرست حاصل کرتے ہوئے ان سے رابطہ قائم کریں گی اور رقومات لوٹانے کا آغاز کیا جائے گا اور اس سلسلہ میں سپریم کورٹ کی تمام شرائط کو مکمل کیا جاچکا ہے۔