ہیروں کا مفرور تاجر میہول چوکسی بلجیم میں گرفتار

,

   

نئی دہلی: مشہور ہیروں کے تاجر 65 سالہ میہول چوکسی ، جو 14 ہزار کروڑ بینک فراڈ میں ملوث ہے ، کو ہفتے کے روز بلجیم کے سکیورٹی اہلکاروں نے گرفتار کیا ہے ۔ وہ مشہور ہیروں کی کمپنی گیتانجلی کا مالک ہے اور اس پر یہ الزام ہے کہ وہ پنجاب نیشنل بینک کے اسکیم میں ملوث ہے ۔ وہ 2 جنوری 2018میں ہندوستان سے فرار ہوا تھا۔ ہندوستان کا بیلجیم کے ساتھ حوالگی کا معاہدہ ہے لہذا سی بی آئی نے ببلجیم حکومت سے درخواست کی کہ اسے ایجنسی کے حوالے کیا جائے تاکہ اس کے خلاف قانونی کارروائی کی جاسکے ۔رپورٹ کے مطابق اسے 12 اپریل کو ببلجیم کے ایک اسپتال سے گرفتار کیا گیا۔میہول چوکسی اس اسپتال میں زیر علاج تھا۔ جب اس کے خلاف بینک اسکیم کیس میں انکوائری شروع ہوئی تو وہ یہاں سے امریکہ روانہ ہوگیا اور وہاں سے وہ اینٹی گوا منتقل ہوا جہاں اس نے اس ملک کی شہریت اخیتار کی۔ میہول چوکسی اس وقت ببلجیم کی جیل میں ہے ، خبروں میں سی بی آئی کے ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے ، اس کے خلاف ریڈ کارنر نوٹس جاری کیا تھا۔تاہم، چوکسی کو امید کہ کہ صحت کی وجوہات کی بنا پر اسے ضمانت اور رہائی مل سکتی ہے کیوں کہ وہ کینسر میں مبتلا ہے ۔یہ کیس، جس نے 2018 میں ہندوستانی بینکنگ سیکٹر کو ہلا کر رکھ دیا تھا، اس میں جعلی لیٹرز آف انڈرٹیکنگ اور غیر ملکی لیٹر آف کریڈٹ شامل تھے ، جو مبینہ طور پر بینک افسران کے ساتھ ملی بھگت سے جاری کیے گئے تھے ۔رپورٹس میں مزید کہا گیا کہ چوکسی کی گرفتاری کے دوران مئی 2018 اور جون 2021 میں ممبئی کی ایک عدالت کی طرف سے وارنٹ جاری کیاگیا تھا۔