لنگر حوض میں موجودہ 450 سالہ قدیم مسجد قطب شاہی کے مرمتی کام کے لیے 25 لاکھ روپئے درکار
حیدرآباد ۔ 26 ۔ دسمبر : ( پریس نوٹ ) : لنگر حوض میں موجودہ 450 سال قدیم مسجد قطب شاہی جس کے لیے مرمتی کام کی بہت ضرورت ہے گذشتہ دیڑھ ماہ سے ایک مچان میں گھری ہوئی ہے ۔ اس کے کام کے لیے 25 لاکھ روپئے کا انتظار ہے جسے اگرچیکہ منظور کیا گیا ہے لیکن اسے ریاستی حکومت کی جانب سے جاری کیا جانا ہے ۔ گولکنڈہ روڈ پر واقع اس مسجد کو روایتی قطب شاہی طرز پر تعمیر کیا گیا ۔ اگرچیکہ اس مسجد کے ایک بڑے حصہ میں عصری کانکریٹ تعمیر سے توسیع کی گئی ہے مسجد کی اصل عمارت اب بھی اسی حالت میں ہے ۔ تاہم اس کی حالت خستہ ہوگئی ہے ۔ اس مسجد کے انچارج عبدالباری نے کہا کہ ’ ہر روز اس مسجد کا ایک حصہ نیچے گر جاتا ہے ۔ چونے کا پلاسٹر جس سے اسے بنایا گیا ہے ناکارہ ہوگیا ہے اس کی فوری مرمت کی ضرورت ہے ‘ ۔ چونے کا پلاسٹر ، وہ میٹرئیل جس سے عام طور پر ہیرٹیج عمارتیں تعمیر کی جاتی ہیں اس کی عمر تقریبا 200 سال ہوتی ہے ۔ مسٹر باری نے کہا کہ 25 لاکھ روپئے کا یہ خرچ اسٹیٹ مینارٹیز فینانس کارپوریشن اور ہیرٹیج تلنگانہ ڈپارٹمنٹ کے درمیان رکا ہوا ہے ۔ مینارٹیز فینانس کمیشن کے پاس اب اس کام کے لیے جاری کرنے فنڈس نہیں ہیں جب کہ ہیرٹیج تلنگانہ کے ساتھ بات چیت بھی ثمر آور نہیں ہوئی ۔ انہوں نے کہا کہ ’ فینانس کمیشن کے عہدیداروں نے مجھے تیقن دیا تھا کہ ریاستی اسمبلی کا جب سیشن ہوگا تو اس مسئلہ کو اٹھایا جائے گا ۔ ہم نے ہیرٹیج تلنگانہ ڈپارٹمنٹ کے ڈپٹی ڈائرکٹر سے بھی اس سلسلہ میں بات کی ہے جنہوں نے کہا کہ اس مسجد کے مرمتی کام کے لیے ٹنڈر جاری کیا گیا ہے ۔ عبدالباری نے کہا کہ ہیرٹیج تلنگانہ کے ڈائرکٹر کی حیثیت سے جب این ایل وسالٹاچی برسرکار تھے اس دوران ایک ٹنڈر جاری کیا گیا تھا اور ایک کنٹراکٹر کو مقرر کیا گیا تھا تاہم انہوں نے کہا کہ اس کے بعد پھر اس میں کوئی پیشرفت نہیں ہوئی ۔۔