ہیلت کیئر انفرااسٹرکچر کی ترقی کیلئے ورلڈ بینک سے 477 ملین ڈالر کا قرض

   

نومبر تک قرض کی منظوری کا امکان، عثمانیہ ہاسپٹل کی نئی عمارت میں عصری آلات کی خریدی پراجکٹ میں شامل

حیدرآباد۔ 16 جولائی (سیاست نیوز) تلنگانہ حکومت کو ورلڈ بینک سے اس وقت بڑی راحت ملی جب ریاست میں ہیلت کیئر شعبہ کے استحکام اور بہتر انفرااسٹرکچر کی فراہمی کے لئے 477 ملین ڈالرس کے قرض کی فراہمی سے اتفاق کیا گیاہے۔ یہ رقم تقریباً 4000 کروڑ ہوتی ہے۔ تلنگانہ حکومت نے 2024 میں طبی سہولتوں کو بہتر بنانے اور خاص طور پر سرکاری دواخانوں اور پرائمری ہیلت سنٹرس میں عصری آلات نصب کرنے کے لئے ورلڈ بینک سے قرض کی درخواست کی تھی۔ بتایا جاتا ہے کہ ورلڈ بینک نے ہیلت کیئر پراجکٹ کی ترقی سے متعلق اسکیم کے تحت قرض فراہم کرنے سے اتفاق کیا ہے۔ توقع کی جارہی ہے کہ نومبر 2025 تک قرض کی منظوری کا مرحلہ مکمل ہوگا اور فروری 2026 تک قرض کی رقم اجرائی کے مرحلہ میں آسکتی ہے۔ اسٹیٹ ہیلت میڈیکل اینڈ فیملی ویلفیر ڈپارٹمنٹ کو اسکیم پر عمل آوری سے متعلق ایجنسی کے طور پر منتخب کیا گیا ہے۔ پراجکٹ کی مکمل مالیت 1380.19 ملین ڈالر بتائی جاتی ہے جس میں ورلڈ بینک 477 ملین ڈالر کی حصہ داری ادا کرے گا۔ باقی 904.19 ملین ڈالر ریاستی حکومت اپنے وسائل سے انتظام کرے گی۔ پراجکٹ کے تحت جن محکمہ جات کو شامل کیا گیا ہے ان میں ڈپارٹمنٹ آف ہیلت اینڈ فیملی ویلفیر، کمشنر آف ہیلت اینڈ فیملی ویلفیر، ڈائرکٹر آف پبلک ہیلت اور ڈائرکٹر آف میڈیکل ایجوکیشن شامل ہیں جو اسکیم پر عمل آوری کی نگرانی کریں گے۔ تلنگانہ حکومت نے 6 سال کے عرصہ میں پراجکٹ کی تکمیل کا نشانہ مقرر کیا ہے۔ پراجکٹ کے تحت 14 ٹراما کیئر سنٹرس، ڈائیلاسیس سنٹرس، ویاسکولر ایکسیس سنٹرس، اسکل لیابس فار ایمرجنسی کیئر، انٹیگریٹیڈ کوالیٹی کنٹرول لیباریٹریز، ڈائگناسٹک سنٹرس اور دیگر شعبہ جات کو شامل کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق عثمانیہ ہاسپٹل کی نئی عمارت میں عصری طبی آلات کی خریدی ورلڈ بینک کے قرض سے عمل میں آئے گی۔ حکومت نے انفرااسٹرکچر کی ترقی کے سلسلہ میں ورلڈ بینک کو ایک جامع رپورٹ پیش کی ہے۔ 1