ہیلمٹ کے استعمال پر فرضی مسیج وائرل

   

بلا تصدیق مسیج پھیلانے والوں کی جانچ ، عوام کو بھروسہ نہ کرنے کا مشورہ
حیدرآباد۔ شہری علاقوں میں ہیلمٹ کا استعمال شہریوں کے اختیار کی بات ہے اور ہیلمٹ کا استعمال کرنا یا نہ کرنا اس پر کوئی زور نہیں دیا جاسکتا اور نہ ہی جبراً ہیلمٹ کے استعمال کیلئے دباؤ ڈالا جاسکتا ہے اور نہ ہی ہیلمٹ کا استعمال نہ کرنے والوں کے خلاف جرمانے عائد کئے جاسکتے ہیں۔ اگر آپ شہری علاقوں میں رہتے ہیں تو پھر آپ کا اختیار رہے گا کہ آپ ہیلمٹ استعمال کریں یا نہ کریں۔ یہ عدالتی احکام ہیں۔ کچھ اس طرح کا ایک پیغام ان دنوں سوشیل میڈیا پر وائرل ہوگیا ہے۔ اس پیغام کی تصدیق اور اس کی سچائی کو جانچے بغیر شہری اس پیغام کو وائرل کررہے ہیں اور پھیلا رہے ہیں۔ یہ میسیج نہ صرف ارباب مجاز بلکہ شہریوں میں بھی تشویش کا باعث بن گیا ہے۔ میسیج کو تیار کرنے والے نے باضابطہ طور پر ایک وکیل کا حوالہ دیا ہے اور اس وکیل دیویندر پرتاپ سنگھ چوہان کے نام سے یہ میسیج عام کیا گیا ہے تاہم ایک اطلاع کے مطابق وکیل نے بھی اس مسیج سے اپنی لاتعلقی کا اظہار کیا۔ اس پیغام کے عام ہوتے ہی سائبرآباد پولیس نے بھی چوکسی اختیار کرلی اور فوری اس کی جانچ کا آغاز کیا۔ اس سلسلہ میں ڈپٹی کمشنر پولیس سائبرآباد ٹریفک پولیس مسٹر وجے کمار نے کہا کہ یہ میسیج ایک فرضی پیغام ہے۔ ڈی سی پی نے شہریوں سے درخواست کی ہے کہ وہ اس طرح کے میسیج پر یقین نہ کریں بلکہ ہیلمٹ کا لازمی طور پر استعمال کریں۔ انہوں نے بتایا کہ یہ میسیج 2 سال پہلے بھی سوشیل میڈیا پر وائرل کیا گیا تھا۔ جس کے فرضی ہونے کی تصدیق کی تھی۔ سال 2019 میں فرضی خبروں اور افواہوں کا پتہ چلانے والی چند ویب سائیٹس نے بھی اس میسیج کے فرضی ہونے کی تصدیق کی تھی۔ ڈی سی پی نے عوام کو مشورہ دیا کہ وہ ہیلمٹ کا لازمی استعمال کریں بلکہ شاہراہوں ،بڑی سڑکوں اور گلی کوچوں میں بھی گاڑی چلاتے وقت ہیلمٹ کا لازمی طور پر استعمال کریںچونکہ ہیلمٹ کے بغیر سفر محفوظ نہیں ہوتا اور بغیر ہیلمٹ کے جرمانے لازمی طور پر عائد کئے جائیں گے۔