رانچی: وزیراعلی ہیمنت سورین نے ایک بار پھر وزیراعظم نریندر مودی سے قبائلیوں کے مفاد میں سرنا دھرم کوڈ کو پاس کرنے کی درخواست کی۔وزیراعلیٰ نے خط کے ذریعے کہا کہ ہم قبائلی معاشرے کے لوگ قدیم روایات اور فطرت کے پرستار ہیں اور درختوں، پہاڑوں کی پوجا اور جنگلات کی حفاظت کو اپنا مذہب سمجھتے ہیں۔ سال 2011 کی مردم شماری کے اعداد و شمار کے مطابق ملک میں تقریباً 12 کروڑ قبائلی رہتے ہیں۔ جھارکھنڈ ریاست، جس کی میں نمائندگی کرتا ہوں، ایک قبائلی اکثریتی ریاست ہے ، جہاں ان کی تعداد ایک کروڑ سے زیادہ ہے ۔ جھارکھنڈ کی ایک بڑی آبادی سرنا مذہب کو ماننے والی ہے ۔ اس قدیم ترین سرنا مذہب کے زندہ صحیفے پانی، جنگل، زمین اور فطرت ہی ہیں۔ سرنا مذہب کی ثقافت، پوجا کا طریقہ، نظریات اور عقائد تمام مروجہ مذاہب سے مختلف ہیں۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ نہ صرف جھارکھنڈ بلکہ پورے ملک کا قبائلی طبقہ اپنے مذہبی وجود کے تحفظ کے لیے پچھلے کئی برسوں سے جدوجہد کر رہا ہے اور مردم شماری کے ضابطہ میں فطرت کی پوجا کرنے والے قبائلیوں/سرنا مذہب کے پیروکاروں کو شامل کرنے کا مطالبہ کر رہا ہے ۔ فطرت پر مبنی قبائلیوں کے روایتی مذہبی وجود کے تحفظ کی فکر یقیناً ایک سنگین سوال ہے ۔ آج قبائلی/سرنا دھرم کوڈ کا مطالبہ اٹھایا جا رہا ہے تاکہ اس فطرت کی پوجا کرنے والی قبائلی برادری اپنی شناخت کے بارے میں پر اعتماد ہو سکے ۔