ہ98ہزار 153 معائنوں میں 18 ہزار 570 پازیٹیو

   

تلنگانہ میں کورونا وائرس میں غیر معمولی اضافہ، بغیر علامات والے مریضوں سے رابطہ سے وائرس کا پھیلاؤ

حیدرآباد: ریاست میں جہاں کورونا وائرس معائنہ میں کوتاہی کی شکایات عام ہیں اور معائنوں میں سب سے پیچھے رہنے والی ریاست تلنگانہ کئے جانے والے معائنوں میں سب سے زیادہ مصدقہ مریضوں کا فیصد رکھنے والی ہوچکی ہے۔ ریاست تلنگانہ میں دو یوم قبل کئے جانے والے معائنوں کی تفصیلات کا جائزہ لیا جائے تو یہ بات سامنے آئے گی کہ 98ہزار153 معائنوں میں 18 ہزار 570 افراد کورونا وائرس کے متاثرہ مریض پائے گئے ہیں جو کہ 18.92 فیصد ہیں جبکہ ریاست مہاراشٹر میں کئے گئے جملہ معائنوں کی تعداد 10لاکھ 23ہزار 296 رہی جس میں 1لاکھ 86ہزار 626 افراد کو کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جو کہ 18.24 فیصد ہے۔دہلی میں جہاں 5 لاکھ 72ہزار530 افراد کے معائنے کئے گئے ہیں وہاں 92ہزار 175 افراد کو کورونا وائرس کی توثیق ہوئی ہے جوکہ 16.10 فیصد ہے۔ریاست آندھرا پردیش میں جہاں 9لاکھ 71ہزار 616افراد کے معائنے کئے گئے ہیں ان میں16ہزار934 افراد کو کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جو کہ صرف 1.74 فیصد ہے۔ ریاست تلنگانہ میں کئے جانے والے مریضوں میں سب سے زیادہ کورونا وائرس کی تصدیق کے سلسلہ میں استفسار پر ماہرین کا کہناہے کہ تلنگانہ میں کورونا وائرس کے معائنوں کے بعد تصدیق کے فیصد میں اضافہ کی بنیادی وجوہات علامات کے ظاہر ہونے کے بعد اور بنیادی مریض یا سفر کی توثیق کے بعد معائنہ کیا جانا ہے اگر ریاست تلنگانہ میں بھی عوام کے معائنوں کو سہل بناتے ہوئے زیادہ سے زیادہ معائنوں کو یقینی بنایاجاتا ہے تو ایسی صورت میں کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد پر قابو پانے کے اقدامات کو ممکن بنایا جاسکتا تھا۔پنجاب میں دو یوم قبل تک 3لاکھ 17ہزار 802 افراد کے معائنے کئے گئے تھے جن میں 5ہزار 784 افراد کو کورونا وائرس کی توثیق ہوئی ہے جو کہ 1.82 فیصد ہے ۔کورونا وائرس کے معائنوں میں تیزی لاتے ہوئے زیادہ سے زیادہ افراد کے معائنوں کو یقینی بناتے ہوئے ان افراد کو بھی کورونا وائرس سے محفوظ رکھا جاسکتا ہے جو کہ علامات کے بغیر کورونا وائرس کے مریضوں سے رابطہ کے سبب کورونا وائرس کا شکار ہونے لگے ہیں۔ریاستی حکومت کی جانب سے کورونا وائرس معائنوں میں کمی اور علامات کے ظاہر ہونے کے بعد معائنوں کے سبب کومعائنوں کے مقابلہ میں مریضوں کے فیصد میں اضافہ ریکارڈ کیا جانے لگا ہے جو کہ معائنوں میں اضافہ کرتے ہوئے روکا جاسکتا ہے۔