یاسین ملک کے مقدمہ کو انسانی ہمدردی کے تناظر میں دیکھا جائے :محبوبہ مفتی

   

سری نگر19ستمبر(یو این آئی) جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) صدر محبوبہ مفتی نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو خط لکھ کر جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف) کے سربراہ یاسین ملک کے مقدمے پر انسانی ہمدردی کی بنیاد پر نظرِ ثانی کرنے کی اپیل کی ہے ۔ محبوبہ مفتی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر تحریر کیا کہ میں نے امیت شاہ جی کو خط لکھا ہے کہ یاسین ملک کے معاملے کو انسانی ہمدردی کے نقطۂ نظر سے دیکھا جائے ۔ اگرچہ میں ان کی سیاسی سوچ سے اختلاف رکھتی ہوں، لیکن اس حقیقت کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا کہ انہوں نے تشدد ترک کر کے سیاسی عمل اور پرامن جدوجہد کا راستہ اختیار کیا۔ اپنے خط میں محبوبہ مفتی نے مزید لکھا کہ یاسین ملک کا معاملہ پیچیدہ ہے کیونکہ یہ تنازعے سے جنمی کہانی ہے ۔ لیکن سب سے اہم پہلو ان کی وہ بڑی تبدیلی ہے جو انہوں نے 1994 میں کی جب انہوں نے اسلحہ چھوڑنے اور پرامن سیاسی جدوجہد اختیار کرنے کا فیصلہ کیا۔ یہ ایک نایاب اور جرات مندانہ فیصلہ تھا جس کے ذریعے انہوں نے ریاست پر بھروسہ کیا۔
یہ اپیل ایسے وقت سامنے آئی ہے جب میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا کہ یاسین ملک نے دہلی ہائی کورٹ میں حلف نامہ داخل کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کے کہنے پر دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ کے سربراہ حافظ سعید سے ملاقات کی تھی۔ ان کا کہنا ہے کہ منموہن سنگھ نے انہیں تشدد ترک کرنے اور پرامن تحریک شروع کرنے پر شکریہ بھی ادا کیا تھا۔