یدی یورپا کو تشکیل حکومت کیلئے گورنر کی دعوت جمہوریت کی تباہی

,

   

کسی جانچ کے بغیر نئی حکومت بنانے کی اجازت کیسے دی گئی ؟ کانگریس اور جے ڈی ایس کا شدید ردعمل
بنگلورو 26 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس اور جے ڈی (ایس) نے جمعہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی اور اُس کی حمایت والے گورنر کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا کہ کرناٹک میں غیر دستوری طریقوں سے بی ایس یدی یورپا کو حکومت تشکیل دینے کا موقع دیا جارہا ہے اور الزام عائد کیاکہ ریاست میں پارلیمانی جمہوریت کا کچومر نکالا جارہا ہے۔ جیسے ہی یدی یورپا نے حیران کن اقدام میں تشکیل حکومت کا دعویٰ پیش کیا اور کہاکہ اُنھیں حکومت بنانے کی دعوت دی گئی ہے، کانگریس نے کہاکہ کرپشن کی علامت اور جیل کے چکر کاٹتے رہنے والے یدی یورپا نے جمہوریت کو نقصان پہنچانے اور اقتدار پر پہونچنے کے لئے جوڑ توڑ کی اپنی ماہرانہ ہنر مندی کا مظاہرہ کیا ہے۔ جے ڈی (ایس) جو کانگریس کی برسر اقتدار مخلوط کی پارٹنر رہی، اُس نے کہاکہ یدی یورپا کو کوئی شبہ ظاہر کئے بغیر حلف لینے کی اجازت دینے کا گورنر کا فیصلہ غیر جمہوری ہے۔ اسٹیٹ کانگریس نے ٹوئیٹ کیاکہ بدعنوانی کی علامت اور سابق جیل برڈ شری بی ایس وائی بی جے پی نے اقتدار تک پہونچنے کے لئے ہر قسم کی غلط تمثیل قائم کی ہے۔

کرناٹک کے عوام کو سی ایم کی حیثیت سے 2008-11 ء کے درمیان اُن کی تباہ کن میعاد یاد ہے، جس کا اختتام بی ایس وائی کی جیل کو منتقلی کے ساتھ ہوا تھا۔ سابق چیف منسٹر اور کانگریس لیجسلیچر پارٹی کے لیڈر سدارامیا نے کہاکہ کرناٹک بی جے پی کے لئے تجربہ گاہ بن چکا ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ بی جے پی کی عددی طاقت 105 ہے جو اسمبلی کی نصف عددی طاقت کے نشان سے کافی کم ہے۔ کسی بھی طرح بی جے پی اگر دستور کی پاسداری کی جائے تو حکومت تشکیل نہیں دے سکتی۔ ایک اور پیام میں وزیراعظم نریندر مودی اور پارٹی کے قومی صدر امیت شاہ کو شامل کرتے ہوئے کانگریس نے کہاکہ کرناٹک میں پارلیمانی جمہوریت کو ستیاناس کیا جارہا ہے۔ یدی یورپا کس طرح تشکیل حکومت کا دعویٰ پیش کرسکتے ہیں جبکہ اُن کے پاس درکار عددی طاقت نہیں ہے۔ گورنر کس طرح اُنھیں منظوری دے سکتے ہیں جبکہ وہ دستور کے محافظ ہیں۔

جاب میں مسلسل کمی پر خاموشی خطرناک : پرینکا
نئی دہلی 26 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے آج ایک میڈیا رپورٹ کے حوالہ سے دعویٰ کیاکہ آٹو موبائیل سیکٹر میں 10 لاکھ افراد کی نوکریاں خطرے میں ہیں اور یہ کہ بی جے پی حکومت کی اِس صورتحال پر خاموشی نہایت تشویشناک ہے۔ اُن کے ریمارکس انڈسٹری کے ایک ادارہ کی رپورٹ کے پس منظر میں ہے کہ آٹو موبائیل میں یوں ہی سست روی جاری رہے تو لاکھوں جابس ختم ہوسکتے ہیں۔