حوثیوں کا بحیرہ احمر میں امریکی جہاز پر حملہ
صنعاء : یمن میں حوثیوں نے اعلان کیا کہ متحدہ امریکہ نے انہیں “یمن کے خلاف جنگ چھیڑنے اور محاذوں کو متحرک کرنے” کی دھمکی پر مبنی پیغام بھیجا ہے۔حوثیوں کی سپریم پولیٹیکل کونسل کے رکن محمد علی الحوثی نے X سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایک تحریری بیان جاری کیا ہے۔الا حوثی نے فلسطینی عوام کی حمایت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ”امریکہ کی یہ دھمکی یمنی عوام کے غزہ کی پٹی کے فلسطینی عوام کی نسل کشی اور محاصرے کا نشانہ بننے کو مسترد کرنے کے برخلاف ہے۔”اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اگر امریکہ اپنی دھمکی پر عمل کرتا ہے تو اس کا نتیجہ ناکامی کی صورت میں نکلے گا الحوثی نے کہا: “ہم ان ان دھمکیوں کو عملی جامہ پہنانے کے لیے کوئی بھی مہم جوئی یا حماقت ناکامی سے دوچار ہوگی اور دشمن کی کوئی بھی کارروائی ہماری عوام کو غزہ کی حمایت کے مقصد سے باز نہیں رکھ سکتی۔”باور رہے کہ ایرانی حمایت یافتہ حوثیوں نے غزہ میں اسرائیل کے حملوں کے ردعمل کے طور پر 31 اکتوبر کو یمن کے کھلے سمندر میں اسرائیلی فرموںسے تعلق رکھنے کے جواز میں تجارتی بحری جہازوں پر قبضہ کرنا ، اور بعض پر ڈرون اور میزائلوں سے حملے شروع کر دیے تھے۔حوثیوں کی کارروائیوں کے بعد، بہت سی شپنگ کمپنیوں نے بحیرہ احمر میں اپنے سفر کو روکنے کا فیصلہ کیا تھا۔ یمن کے یرانی نواز حوثیوں نے بحیرہ احمر میں امریکی جنگی بحری جہاز کو میزائلوں کانشانہ بنانے کا اعلان کیا ہے۔ حوثی ترجمان یحیی سری نے سوشل میڈیا ایکس پر اپنی پوسٹ میں لکھا ہیکہ ہماری قوتوں نے بحیرہ احمر میں موجود امریکی جنگی بحری جہاز پر حملہ کیا ہے۔ ترجمان نے بتایا کہ ہم نے امریکی بحری جہاز یو ایس ایس گریولی پر یہ میزائل حملہ فلسطینی عوام سے یک جہتی اور برطانیہ و امریکہ کے یمن کے خلاف حملوں کے جواب میں کیا گیا ہے۔ یحیی سری نے کہا کہ یمنی مسلح افواج، بحیرہ احمر اور خلیج عمان میں امریکی و برطانوی جنگی بحری جہازوں کو اپنے ملک و قوم کے جائز دفاع کے تناظر میں نشانہ بنانے کا حق رکھتی ہیں۔ ترجمان نے مزید کہا کہ یمنی عوام فلسطین کے حوالے سے حساس جذبات رکھتی ہے، ہماری مسلح افواج غزہ کے خلاف حملوں کی روک تھام اور محاصرہ ختم ہونے تک اسرائیل اور اس کے حلیف ممالک کے بحری جہازوں کی اسرائیلی بندرگاہوں تک رسائی روکنا جاری رکھیں گی۔