عدن، یمن، 3 اگست (یو این آئی) یمن کے حکومتی کنٹرول والے علاقوں میں مقامی کرنسی ریال کی حالت میں بہتری آئی ہے اور ہفتہ کو اس کی قیمت 1800 فی امریکی ڈالر تک پہنچ گئی۔ دو ہفتے قبل ریال کی قدر تقریباً 2900 فی ڈالر کی سطح پر پہنچ گئی تھی۔ اس کے بعد حکام نے ملک بھر میں پرائس کنٹرول نافذ کر دیا تھا۔ یمن کے بینکنگ سیکٹر سے وابستہ ذرائع نے کرنسی اصلاحات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہریوں میں اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں کمی کی امید پیداہوئی ہے ۔ عدن میں قائم یمن کے مرکزی بینک نے نرخوں میں ہیرا پھیری کے الزام میں 24 ایکسچینج فرموں کے لائسنس منسوخ کر کے اور نگرانی سخت کرکے اس تبدیلی کو رفتار دی ہے ۔ اس کے بعد یمن کے وزیر اعظم سالم بن برائیک نے وزارت صنعت و تجارت کو حکم دیا کہ وہ حکومتی کنٹرول والے صوبوں میں اشیا کی قیمتوں پر کنٹرول کو نافذ کرنے کے لیے معائنہ ٹیمیں تشکیل دے ۔سرکاری خبر رساں ایجنسی سبا نے مسٹربرائیک کے حوالے سے بتایا کہ “کرنسی کی شرح تبادلہ میں کسی بھی بہتری کے ساتھ بنیادی اشیاء، خاص طور پر بڑے تاجروں اور سپلائرز کی جانب سے غیر ملکی کرنسی میں درآمد کی جانے والی اشیاء کی قیمتوں میں بھی کمی آنی چاہیے ۔