یمن کے شورش زدہ علاقوں میں خوراک کی ترسیل:اقوام متحدہ اور باغیوں کے درمیان معاہدہ

   

Ferty9 Clinic

نیویارک،5اگست(سیاست ڈاٹ کام) شورش زدہ یمن میں حوثی باغیوں کے مابین جنگ زدہ علاقوں میں خوراک کی ترسیل دوبارہ شروع کرنے کا اقوام متحدہ کے درمیان معاہدہ طے پاگیا۔‘الجزیرہ ’میں شائع رپورٹ کے مطابق حوثی باغیوں کے ترجمان محمد علی حوثی نے سماجی رابطہ کی سائٹ ٹوئٹر پر ایک پیغام میں کہا کہ عالمی ادارہ برائے خوراک (ڈبلیو ایف پی) کے ساتھ معاہدے کو قطعیت دی گئی۔واضح رہے کہ جنگ زدہ علاقوں میں جاریہ سال جون سے خوراک کی ترسیل روک دی گئی تھی۔اس ضمن میں ڈبلیو ایف پی کے ترجمان ہرویو ورہوسل نے کہا کہ ‘اعلیٰ سطح کا معاہدہ’ ایک مثبت اور انتہائی اہم قدم ہے جس کے تحت یمن میں ہماری انسان دوست سرگرمیوں کو تحفظ ملے گا۔انہوں نے کہا کہ ‘‘ہمیں امید ہے کہ تکنیکی نوعیت کے مسائل پر آئندہ چند دن میں اتفاق رائے ہوسکے گا ‘‘۔ خیال رہے کہ ڈبلیو ایف پی نے 20 جون کو اپنی امدادی کارروائی بند کردی تھیں، انہیں تحفظات تھے کہ خوراک متاثرہ خاندانوں کے بجائے کہیں اور منتقل کی جارہی ہے ۔ڈبلیو ایف پی نے خدشہ کے باوجود حاملہ خواتین، غذائی قلت کے حامل بچوں اور بچوں کو دودھ پلانی والی عورتوں کے لیے خوراک کی ترسیل جاری رکھی تھی۔گزشتہ برس ڈبلیو ایف پی نے حوثی جنگجوؤں پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ خوراک چوری کرلیتے ہیں جس کی روک تھام کے لیے بائیو میٹرک رجسٹریشن کا نظام لایا جائے گا۔دوسری جانب حوثی باغیوں نے ڈبلیو ایف پی کے مطالبات کو یمنی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا تھا۔