یمن کے وزیراعظم کاسیاسی کشیدگی کے درمیان استعفیٰ

   

عدن، یمن: یمن کے وزیر اعظم احمد عواد بن مبارک نے ہفتہ کے روز صدارتی لیڈرشپ کونسل (پی ایل سی) کو اپنا استعفیٰ پیش کر دیا، جس میں آئینی رکاوٹوں اور ان کے اصلاحاتی اقدامات کی راہ میں حائل رکاوٹوں کا حوالہ دیا گیا۔اپنے سرکاری بیان میں سبکدوش ہونے والے وزیر اعظم نے انکشاف کیا کہ انہیں بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، جس میں حکومت میں ردوبدل اور ضروری ادارہ جاتی اصلاحات کو نافذ کرنے کے لیے اپنے آئینی اختیارات استعمال کرنے میں ناکام ہونا بھی شامل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چیلنجوں کے باوجود، ہم نے ریاست کے لیے اہم مالی بچت حاصل کی۔ انہوں نے گزشتہ سال کے دوران بجلی کے ایندھن کی خریداری کے اخراجات میں 133.5 ملین امریکی ڈالر سے زیادہ کی بچت کی طرف اشارہ کیا۔وزیر اعظم کا استعفیٰ ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب یمن کو حوثی فورسز کے ساتھ جاری تنازع اور معاشی عدم استحکام سمیت کئی چیلنجز کا سامنا ہے ۔