حکومت تلنگانہ کا فیصلہ ، مرکز سے فنڈ حاصل کرنا ریاست کا حق ، چیف منسٹر ریونت ریڈی کی پریس کانفرنس
حیدرآباد۔25۔نومبر(سیاست نیوز) حکومت تلنگانہ نے اڈانی گروپ کی جانب سے ینگ انڈیا اسکل یونیورسٹی کے لئے دیئے گئے 100 کروڑ روپئے کے عطیہ کو قبول کرنے سے انکار کرتے ہوئے اسے واپس کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے ملک بھر میں جاری اڈانی گروپ کے بین الاقوامی تنازعہ اور کانگریس ہائی کمان کی جانب سے اڈانی گروپ پر جاری مسلسل تنقیدوں کے دوران آج کی گئی پریس کانفرنس میں یہ بات کہی اور بتایا کہ ریاستی حکومت نے اڈانی گروپ کی جانب سے دیئے جانے والے 100کروڑ کے عطیہ کو قبول نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے پریس کانفرنس کے دوران ریاستی حکومت پر عائد کئے جانے والے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اڈانی گروپ طویل مدت سے تلنگانہ میں اپنے پراجکٹس پر کام کر رہا ہے ۔ انہو ںنے کہا کہ قائد اپوزیشن راہول گاندھی واضح طور پر کہہ چکے ہیں کہ وہ قانون کے دائرہ میں تجارت یا کاروبار کے خلاف نہیں ہیں لیکن اڈانی گروپ کی بدعنوانیوں پر وہ خاموش نہیں رہیں گے۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ ریاستی حکومت نے ینگ انڈیا اسکل یونیورسٹی کے لئے جس طرح سے عطیہ حاصل کیا ہے اسی طرح اڈانی گروپ نے بھی 100 کروڑ کا عطیہ دیاتھا جسے آج حکومت کی جانب سے سرکاری طور پر واپس کردیا گیا ہے۔ چیف منسٹر کہا کہ ریاستی حکومت تلنگانہ میں سرمایہ کاری کے لئے تمام تجارتی گھرانوں کو یکساں مواقع فراہم کرنے کے حق میں ہے اور تلنگانہ میں اڈانی گروپ کے ساتھ کانگریس نے اقتدار میں آنے کے بعد 5 پراجکٹس کو منظوری دی گئی ہے جو کہ قوانین کے مطابق ٹنڈر طلب کرتے ہوئے دی گئی ہے۔ انہو ںنے بتایا کہ حکومت کسی بھی شعبہ میں سرمایہ کاری کے سلسلہ میں تمام تجارتی گھرانوں کو مواقع فراہم کر رہی ہے اور اس کے لئے قوانین میں کسی بھی ترامیم نہیں کی جا رہی ہیں بلکہ قواعد کے مطابق ٹنڈر کے ذریعہ انہیں سرمایہ کاری کا موقع دیا جا رہاہے۔ انہو ںنے بتایا کہ حکومت کی جانب سے روانہ کردہ مکتوب میں اڈانی فاؤنڈیشن کو کہا گیا ہے کہ وہ 100 کروڑ کی منتقلی کے عمل کو روک دیں جو ابھی حکومت کو موصول نہیں ہوئے ہیں۔انہوںنے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں اور سیاسی جماعتوں کے قائدین کو مشورہ دیا کہ وہ اس مسئلہ کو سیاسی رنگ نہ دیں اور نہ ہی سیاسی نظر سے دیکھتے ہوئے اسے متنازعہ بنائیں ۔چیف منسٹر نے ریاست میں کابینہ کی توسیع کے سلسلہ میں استفسار پر کہا کہ وہ جب بھی دہلی کا دورہ کرتے ہیں ذرائع ابلاغ میں ریاستی کابینہ میں توسیع کا معاملہ اٹھایا جاتا ہے جبکہ وہ اس مرتبہ دہلی کا دورہ دراصل اسپیکر لوک سبھا مسٹر اوم برلا کی دختر کی شادی کی تقریب میں شرکت کے لئے کر رہے ہیں۔ انہو ںنے بتایا کہ وہ اپنے دورۂ دہلی کے دوران دستیاب وزراء سے ملاقات کرتے ہوئے تلنگانہ کو درپیش مسائل اور ان کے حل کے لئے نمائندگی کریں گے ۔انہو ںنے بتایا کہ وہ کل دہلی میں تلنگانہ کے اراکین لوک سبھا اور اراکین راجیہ سبھا سے ملاقات کرتے ہوئے تلنگانہ کے مسائل ایوان میں پیش کرنے کے سلسلہ میں تبادلہ خیال کریں گے۔ چیف منسٹر نے کہاکہ ان کے اس دورۂ دہلی کا کوئی سیاسی مقصد نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ بعض لوگ ان کے دورۂ دہلی کو شمار کرتے ہوئے انہیں تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں جبکہ وہ 28 مرتبہ نہیں جتنی مرتبہ ضرورت ہوگی اتنی مرتبہ دہلی کا دورہ کرتے ہوئے ریاست کے مفادات کا تحفظ یقینی بنائیں گے۔ اے ریونت ریڈی نے بالواسطہ طور پر سابق وزیر کے ٹی راما راؤ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے تحفظ یا ضمانت حاصل کرنے یا وزیر اعظم نریندر مودی کے آگے گھٹنے ٹیکنے کے لئے دہلی کا دورہ نہیں کر رہے ہیں ۔ انہو ںنے کہا کہ گورنر سے کاروائی کی اجازت رکوانے کے لئے وہ دہلی کا دورہ نہیں کر رہے ہیں۔انہو ںنے کہا کہ تلنگانہ کو گذشتہ 10برسوں کے دوران کافی نقصان ہوچکا ہے اورتلنگانہ کو مرکزسے فنڈس حاصل کرنا ریاست کا حق ہے اور وہ اس حق کے حصول کے لئے جدوجہد جاری رکھیں گے۔چیف منسٹر نے کہا کہ وہ بغیر کسی سیاسی تعصب کے مرکزی حکومت سے فنڈس حاصل کرنے کے لئے ملاقاتیں کر رہے ہیں کیونکہ بھارتیہ جنتا پارٹی اپنے خزانہ سے نہیں بلکہ مرکزی حکومت کے خزانہ سے تلنگانہ کو فنڈس جاری کر رہی ہے۔انہو ںنے بتایا کہ چیف منسٹر کی حیثیت سے وہ کسی سے بغض رکھتے ہوئے کام نہیں کر رہے ہیں کیونکہ ایسا کرنے سے ریاست کی ترقی میں رکاوٹ پیدا ہوگی ۔ انہوں نے اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کی تکلیف کا انہیں بھر پور اندازہ ہے کہ وہ کیوں انہیں تنقید کا نشانہ بنارہی ہے۔ انہو ںنے بتایا کہ کانگریس نے اقتدار حاصل کرنے کے بعد کے سی آر کی طرح اڈانی گروپ سے قرض لیتے ہوئے ریاست نہیں چلائی ۔ انہو ںنے کہا کہ جو لوگ اڈانی کے ساتھ کئی معاہدے کئے ہیں وہ ہمیں تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں ۔انہو ںنے مہاراشٹرا میں ناندیڑ پارلیمانی حلقہ سے کامیابی حاصل کی ہے جبکہ پرینکا گاندھی وڈاراکو وائیناڈ میں زبردست کامیابی حاصل کی ہے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کو ملک بھر میں عوام نے ہر جگہ مسترد کردیا ہے ۔ انہو ںنے بتایا کہ بی جے پی قائدین کس لئے جشن منا رہے ہیں یہ بات ان کی سمجھ میں نہیں آرہی ہے۔ مسٹر اے ریونت ریڈی نے کہا کہ عوام نے ریاستی و قومی سطح پر الگ الگ فیصلہ دیا ہے اور لوک سبھا کی نشستوں پر کانگریس کو کامیاب بنایا ہے۔ چیف منسٹر کے ہمراہ اس پریس کانفرنس کے دوران ریاستی وزراء کیپٹن اتم کمار ریڈی ‘ مسٹر ڈی سریدھر بابو‘ پی سرینواس ریڈی ‘ مشیر برائے حکومت تلنگانہ مسٹر ویم نریندر ریڈی کے علاوہ دیگر قائدین موجود تھے۔3