قبائیلیوں کی زندگیوں کو خطرہ، عوامی احتجاج کیلئے ہنمنت راؤ کی دھمکی
حیدرآباد۔/9 مئی، ( سیاست نیوز) کانگریس کے سینئر قائد و سابق رکن راجیہ سبھا وی ہنمنت راؤ نے نلہ ملہ کے جنگلاتی علاقوں میں یورانیم کیلئے کھدائی جاری رکھنے پر سخت احتجاج کیا۔ انہوں نے کہاکہ کانگریس پارٹی قبائیلیوں اور اطراف واکناف کے اضلاع کے تحفظ کیلئے عوامی جدوجہد کرے گی۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ہنمنت راؤ نے کہا کہ محبوب نگر اور نلگنڈہ کے نلہ ملہ جنگلاتی علاقوں میں یورانیم کارپوریشن کی جانب سے کھدائی کیلئے سروے کا کام جاری ہے۔ اگر کھدائی کا کام انجام دیا جاتا ہے تو اس سے نہ صرف آبادیوں کو خطرہ لاحق ہوگا بلکہ دریائے کرشنا کا پانی بھی آلودہ ہوجائے گا۔ یہ پانی حیدرآباد کو سربراہ کیا جاتا ہے لہذا یورانیم سے حیدرآباد کو سنگین خطرہ لاحق ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ نہ صرف قبائیلیوں بلکہ حیدرآباد کے شہریوں کی صحت متاثر ہوگی جس طرح وشاکھاپٹنم میں گیس لکیج سے تباہی ہوئی ہے اسی طرح یورانیم افزودگی سے بھی تباہی ہوسکتی ہے۔ ہنمنت راؤ نے کہا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے تلنگانہ میں یورانیم کی کھدائی کے خلاف اسمبلی میں قرارداد منظور کی تھی اس کے باوجود یورانیم کارپوریشن کی سرگرمیاں جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یورانیم کی کھدوائی کیلئے 430 کروڑ روپئے کا معاہدہ طئے پایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نلگنڈہ، ورنگل کے ساتھ ساتھ حیدرآباد کو آلودگی سے بچانے کیلئے کھدائی کا کام فوری روک دیا جائے۔ ہنمنت راؤ نے کہا کہ کورونا ٹسٹ کی طرح یورانیم کی کھدائی سے بھی بڑے پیمانے پر تباہی ہوسکتی ہے۔ انہوںنے کہا کہ کانگریس پارٹی یورانیم کی کھدائی پر خاموش تماشائی نہیں رہے گی بلکہ دیگر اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ ملکر عوامی احتجاج منظم کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں برقی کی صورتحال مستحکم ہے لہذا یورانیم کے ذریعہ برقی تیاری کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے چیف منسٹر سے مطالبہ کیا کہ وہ یورانیم کی کھدائی کے مسئلہ پر اپنا موقف واضح کرے۔ انہوں نے کہا کہ محبوب نگر اور نلگنڈہ کے علاوہ دیگر علاقوں میں عوام کی برہمی کسی بھی وقت شدت اختیار کرسکتی ہے۔
